دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

اعظم خان کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی، چھ مقامات پر چھاپہ ماری

لکھنؤ: انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے بدھ کو اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور سابق کابینہ وزیر اعظم خان کے ٹھکانوں چھاپہ مارا۔ رپورٹ کے مطابق یہ چھاپہ ماری الجوہر ٹرسٹ کے حوالے سے کی جا رہی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے رام پور، لکھنؤ، سیتاپور، میرٹھ، سہارنپور اور غازی آباد میں چھاپے مارے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایس پی لیڈر اعظم خان چھاپے کے وقت اپنی رام پور میں واقع رہائش گاہ پر موجود تھے۔ اب تک کی معلومات کے مطابق اعظم خان کی محمد علی جوہر یونیورسٹی کے ٹرسٹ اکاؤنٹس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ تاہم افسران کی جانب سے ابھی تک کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد سے اعظم خان لگاتار مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اعظم خان نے رام پور میں مولانا علی جوہر کے نام پر یونیورسٹی قائم کی تھی، جسے مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ چلاتا ہے۔

اعظم خان محمد علی جوہر ٹرسٹ کے چیئرمین ہیں، جبکہ ان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ اس کی سکریٹری ہیں۔ اعظم خان نے جوہر یونیورسٹی بنانے کے لیے کافی اراضی حاصل کی تھی جس کو لے کر شروع سے ہی تنازعہ چل رہا ہے۔ اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی کی پوری زمین اب حکومت نے اپنے قبضے میں لے لی ہے۔ 173 ایکڑ اراضی سے بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔