مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج نیوما میں بن رہی دنیا کی سب سے اونچی ہوائی پٹی کا افتتاح کیا۔ فضائیہ کا یہ ایئر فیلڈ چین سے محض 50-40 کلومیٹر دور تعمیر ہو رہا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے 12 ستمبر کو 2941 کروڑ روپے کی لاگت سے بی آر او کے ذریعہ تعمیر ہونے والے 90 بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس کا افتتاح کیا۔ ان پروجیکٹس کی تعمیر شمالی/شمال مشرقی علاقہ کے دس سرحد سے ملحق ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مشرقی لداخ میں نیوما ایئرفیلڈ کو وسیع سفارتی ہوائی ملکیتوں کے لیے 218 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ اس ہوائی پٹی کی تعمیر سے لداخ میں ہوائی بنیاد ڈھانچہ کو کافی فروغ ملے گا اور ہماری شمالی سرحدوں پر ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ تین سالوں میں سڑک اور پل تعمیر میں بی آر او کے اضافہ سے کئی اہم اور سفارتی اسٹریٹجک پروجیکٹس پورے ہوئے ہیں جس سے ہمارے مخالفین کے مقابلے ہماری دفاعی تیاری مضبوط ہوئی ہے۔
بی آر او مشرقی لداخ کے اسٹریٹجک نیوما بیلٹ میں اس ایئر فیلڈ کی تعمیر کرے گی۔ یہ دنیا کی سب سے اونچی ہوائی پٹی ہوگی۔ یہ اسٹریٹجک طور پر کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کے بننے سے ایل اے سی کے قریب تک فائٹر آپریشنز ہو سکیں گے۔ ابھی تک نیوما ایڈوانسڈ لینڈنگ گراؤنڈ کا استعمال 2020 سے چین کے ساتھ چل رہی رخنہ اندازی کے دوران جوانوں اور دیگر سامان کو پہچانے کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ یہاں سے چینوک ہیوی-لفٹ ہیلی کاپٹر اور سی-130 جے طیارہ بھی پرواز بھرتے اور اترتے رہے ہیں۔ اب یہاں ایسے ایئر فیلڈ کی تعمیر کی جا رہی ہے جہاں جنگی طیارے بھی اتر سکیں گے۔