سپریم کورٹ نے ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا (ای جی آئی)کے چار ارکان کو منی پور میں تشدد ونسلی جھڑپ کے متعلق ایک رپورٹ شائع کرنے کے بعدان کے خلاف درج دوایف آئی آ ر کے معاملے میں بھی تعزیری کاروائی پر چھ ستمبرکو لگائی گئی روک کی مدت پیر کو اگلی سماعت15ستمبر تک بڑھادی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والااور جسٹس منوج مشرا کی بینچ نے ای جی آئی کے ارکان کو راحت تو دی، لیکن ساتھ ہی واضح کیاکہ وہ اس معاملے میں درج ایف آئی آر کو رد کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔
بینچ نے کہاکہ وہ اس پر غور کررہی ہے کہ اس معاملے کو سماعت کے لئے دہلی ہائی کورٹ یا منی پور ہائی کورٹ کو بھیجا جانا چاہئے۔
ای جی آئی نے اپنی رپورٹ میں ریاست میں انٹر نیٹ پر پابندی کو میڈیا رپورٹ کے لئے نقصان دہ بتایا تھا۔ کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے یک طرفہ رپورٹنگ پر تنقید کی تھی اور دعوی کیا تھا کہ ایسے اشارے تھے کہ ریاست کی قیادت ’امتیاز‘ برت رہی ہے۔ یہ رپورٹ دو ستمبرکو شائع کی گئی تھی۔
منی پورکے وزیر اعلی این بیرین سنگھ نے چارستمبرکوکہا تھا کہ ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کے صدر اور تین رکنی ارکان کے خلاف ایک شکایت کی بنیاد پر پولیس نے معاملہ درج کیا ہے اور ان پر ریاست میں ’تشدد بھڑکانے‘ کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ہتک عزت الزام کے ساتھ گلڈ کے چار ارکان کے خلاف دوسری ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔