سی بی آئی کو لالو پرساد یادو کے خلاف مقدمہ چلانے کی دی حکومت نے اجازت

لوک سبھا انتخابات سے قبل حرکت میں آئی مودی سرکار سی بی آئی کو لالو پرساد یادو کے خلاف مقدمہ چلانے کی دی اجازت

نئی دہلی: جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب آ رہے ہیں، مودی حکومت کی جانب سے ایک بار پھر وہی طاقت استعمال کی جا رہی ہے جو عام طور پر انتخابات کے وقت نظر آتی ہے۔ اسی ضمن میں بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو پر بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور اب مودی حکومت نے سی بی آئی کو لالو یادو کے خلاف زمین کے عوض نوکری معاملے میں مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔

سی بی آئی نے راؤذ ایونیو کورٹ کو معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اسے وزارت داخلہ سے لالو یادو کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مل گئی ہے۔ تاہم اس معاملے میں حکومت سے ملزم تین افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت نہیں ملی ہے۔

سی بی آئی نے اس معاملے میں 3 جولائی کو سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس چارج شیٹ میں پہلی بار تیجسوی یادو کا نام آیا ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں لالو یادو، رابڑی دیوی سمیت 16 لوگوں کو ملزم بنایا ہے۔ ان میں ملزم ریلوے افسران اور نوکری لینے والوں کے نام بھی شامل ہیں۔

زمین کے عوض ملازمت کا مسئلہ 14 سال پرانا ہے۔ اس وقت لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ الزام ہے کہ لالو یادو نے ریلوے کے وزیر رہتے ہوئے لوگوں کو ریلوے میں نوکری دینے کے عوض ان کی زمینیں حاصل کر لیں۔ سی بی آئی نے اس گھوٹالے میں کئی ریلوے افسران کو بھی ملزم بنایا ہے۔

ظاہر ہے کہ اگر لالو یادو انتخابات کے دوران جیل سے باہر رہتے ہیں تو اس کا اثر انتخابات پر پڑے گا، وہ انتخابی مہم چلائیں گے، جس کی وجہ سے بہار میں بی جے پی اور این ڈی اے کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ انتخابات سے عین قبل لالو یادو پر ایسا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔