بہار کی خوشحالی کے لیے نتیش حکومت کا خاتمہ ضروری ہے: تیجسوی یادو

بہار اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز: تیجسوی یادو کا...

راجکوٹ میں آتشزدگی کا واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی

راجکوٹ کی بلند عمارت میں خوفناک آگ: کیا ہوا،...

ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کر دیا

پاکستان کے الزامات کا جائزہ: ہندوستان کا جواب نئی دہلی...

گوگل کروم کے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی: حکومت نے جاری کی ہائی رسک وارننگ

معلومات کی چوری کا خدشہ، اہم ہدایت اگر آپ گوگل...

دہلی فسادات: عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ آج کرے گا سماعت

نئی دہلی: دہلی فسادات کی سازش کے ملزم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ میں آج منگل (12 ستمبر) کو سماعت ہونے جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں دہلی پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ اس سے قبل 5 ستمبر کو سپریم کورٹ نے عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کر دی تھی۔ خیال رہے کہ عمر خالد گزشتہ 3 سال سے جیل میں قید ہیں۔

سپریم کورٹ میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت 5 بار ملتوی ہو چکی ہے۔ ان میں سے دو بار عمر خالد کی درخواست پر، دو بار عدالت کی طرف سے اور ایک بار جج کی جانب سے سماعت سے دستبردار ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہو چکی ہے۔

اب تک عمر خالد کی درخواست ضمانت 3 مختلف ججوں کی سربراہی میں بنچوں کے سامنے درج کی جا چکی ہے۔ کئی بار ججوں کی بنچ میں بھی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے مئی کے مہینے میں دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چھ ہفتے کے اندر جواب طلب کیا تھا، جس کے بعد جب یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے رکھا گیا تو کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ دہلی پولیس نے حلف نامے کا جواب دینے کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔

غورطلب ہے کہ 24 فروری 2020 کو شمال مشرقی دہلی میں سی اے اے کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان تشدد ہوا تھا جس کے بعد بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ فسادات برپا ہو گئے۔ بعد ازاں، جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد اور کئی دیگر کے خلاف فروری 2020 کے فسادات کے ’ماسٹر مائنڈ‘ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ یاد رہے کہ دہلی فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔