گلوبل ساؤتھ کا سرکردہ گروپ افریقی یونین بھی جی 20 میں شامل ہو گیا ہے۔ تمام رکن ممالک نے پی ایم مودی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔ سربراہی اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی تالیوں کی گرج کے درمیان مودی نے کہا کہ آپ سب کی حمایت سے میں افریقی یونین کو جی-20 میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔ اس کے بعد وزیر خارجہ ایس جے شنکر افریقی یونین (اے یو) کے صدر ازلی اسومانی کو جی-20 کی میز پر بیٹھنے کے لیے لائے۔ اے یو ایک بااثر تنظیم ہے، جس میں 55 رکن ممالک شامل ہیں۔
دہلی میں جی-20 سربراہی اجلاس کے آغاز پر وزیر اعظم نریندر مودی نے سب سے پہلے مراکش میں زلزلے کے واقعہ پر غم کا اظہار کیا اور مدد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم نے جی-20 کے میزبان کے طور پر تمام ممالک کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جس جگہ جمع ہوئے ہیں وہاں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ڈھائی ہزار سال پرانا ستون ہے۔ اس پر قدیمی زبان میں لکھا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کو ہمیشہ یقینی بنایا جائے۔ ڈھائی ہزار سال پہلے ہندوستان کی سرزمین نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا تھا۔ 21ویں صدی کا یہ وقت پوری دنیا کو ایک نئی سمت دینے والا ہے۔ دنیا ہم سے نئے حل مانگ رہی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی تمام ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔
جی-20 سربراہی اجلاس کے مقام ’بھارت منڈپم‘ میں غیر ملکی مہمانوں کی آمد کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ یہاں وزیر اعظم نریندر مودی خود ان کا استقبال کر رہے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بھارت منڈپم پہنچ چکے ہیں جن کا وزیر اعظم مودی نے والیہانہ استقبال کیا۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو، برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا، چینی وزیر اعظم لی کیانگ بھی بھارت منڈپم پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ جرمن چانسلر اولاف شولز، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی، جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول، جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا، ترک صدر رجب طیب ایردوان بھی بھارت منڈپم پہنچ چکے ہیں۔ ان سبھی کا وزیر اعظم مودی نے استقبال کیا۔