چنئی: تمل ناڈو کی سائبر پولیس سائبر فراڈ کے خلاف عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک مہم شروع کرے گی۔ تمل ناڈو پولیس ہیڈکوارٹر کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، ریاست بھر سے کئی سائبر گھوٹالے رپورٹ ہو رہے ہیں اور جن لوگوں نے پیسہ گنوایا ہے، ان میں زیادہ تر پڑھے لکھے لوگ شامل ہیں۔
لوگوں کو فرضی اور پارٹ ٹائم نوکریوں کا لالچ دیا جا رہا ہے اور رقم کو پروسیسنگ فیس کے طور پر جمع کرنے کو کہا جا رہا ہے۔ پھر دھوکہ باز لوگوں کو مطلع کرتے ہیں کہ ان کا انتخاب کیا گیا ہے اور فرضی تقرری لیٹر جاری کرتے ہیں اور مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہیں، جو کہ عام طور پر ایک یا دو ماہ کی تنخواہ ہوتی ہے۔
ایک بار جب رقم اسکیمرز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جاتی ہے تو وہ رابطہ منقطع کر دیتے ہیں۔ سائبر ونگ پولیس کے مطابق تمل ناڈو میں روزانہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ نوکریوں کے گھپلوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک اور طریقہ کار میں دھوکہ دہی کرنے والے آپریٹرز فرضی ای کامرس سائٹس بناتے ہیں اور لوگوں کو خریداری کے نام پر دھوکہ دیتے ہیں۔
اس طرح کے گھوٹالوں میں غیر معمولی اضافہ کے بعد ریاستی پولیس نے ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹیشنوں، فلم تھیٹروں میں اشتہار دینے اور طلباء کے درمیان ایک مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سائبر ونگ پولیس کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ زیادہ تر گھوٹالے ان بینک کھاتوں کا استعمال کرتے ہوئے کئے جاتے ہیں جو شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں آدھار کارڈ اور دیگر شناختی کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے کھولے گئے تھے جن کا کسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔