اترپردیش قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی شروع

ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کی طرف سے دی گئی اطلاعات کے مطابق، پہلے سے طے شدہ انتخابی شیڈول کے تحت سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آج صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی

لکھنؤ: اترپردیش میں قانون ساز کونسل کی مقامی اتھارٹی کے انتخابات والے 35 حلقوں کی 36 سیٹوں کے لیے ہو رہے انتخابات میں 27 سیٹوں کے لیے منگل کو ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی۔

ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کی طرف سے دی گئی اطلاعات کے مطابق، پہلے سے طے شدہ انتخابی شیڈول کے تحت سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آج صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی۔ پولنگ والے 58 اضلاع میں واقع 27 انتخاب حلقوں کے لیے 9 اپریل کو کل 120657 ووٹروں میں سے تقریباً 98 فیصد نے 739 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا ووٹ ڈالا تھا۔

ان نشستوں کے لیے میدان میں موجود کل 95 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج شام ووٹوں کی گنتی کے بعد ہوگا۔ واضح رہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی کے اراکین کے علاوہ، گاؤں کی پنچایتوں، بلاک اور میونسپل کارپوریشنوں سمیت تمام اتھارٹیز کے منتخب نمائندے مقامی اتھارٹی کی نشستوں پر ووٹ ڈالتے ہیں۔

نو سیٹوں پر بی جے پی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب

سی ای او کے دفتر نے واضح کیا کہ جن نو سیٹوں پر ووٹنگ نہیں ہوئی ہے، وہاں صرف ایک امیدوار میدان میں ہے۔ ان تمام نشستوں پر صرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار کی نامزدگی کی وجہ سے انہیں بلا مقابلہ منتخب قرار دیا گیا ہے۔ تمام ضلعی انتظامیہ نے ووٹوں کی گنتی کو منصفانہ اور شفاف طریقے سے کرانے کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں۔

انتظامیہ نے گنتی کے مقامات پر کسی قسم کی افراتفری نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات کیے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے لیے الگ الگ انٹری اور ایگزٹ گیٹ بنائے گئے ہیں، تاکہ گنتی کا عملہ اور امیدوار وغیرہ آ سکیں۔

گنتی کی جگہ کے ارد گرد کسی بھی قسم کی گڑبڑ سے بچنے کے لیے بیریئر پوائنٹس اور ٹریفک ڈائیورژن پوائنٹس بنائے گئے ہیں جہاں انتظامات کو سنبھالنے کی ذمہ داری متعلقہ شہر اور انچارج ٹریفک کو دی گئی ہے۔

جن نو سیٹوں پر بی جے پی کو واک اوور ملا

جن نو سیٹوں پر بی جے پی کو واک اوور ملا ہے، ان میں سے مرزا پور-سون بھدرا سیٹ پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے باضابطہ امیدوار رمیش یادو نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا۔ اس سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ونیت سنگھ بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔

اسی طرح بداون سیٹ کے لیے ایس پی کے امیدوار ونود کمار شاکیا، غازی پور سیٹ سے بھولا ناتھ شکلا اور ہردوئی سیٹ سے رضی الدین نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔ اس وجہ سے بدایوں سیٹ سے بی جے پی کے وگیش پاٹھک، غازی پور سیٹ سے بی جے پی کے وشال سنگھ چندیل اور ہردوئی سے اشوک اگروال بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانچ کے بعد علی گڑھ ہاتھرس سیٹ پر ایس پی امیدوار جسونت سنگھ کا پرچہ نامزدگی منسوخ ہونے سے بی جے پی کے چودھری رشی پال سنگھ کی جیت کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اسی طرح لکھیم پور کھیری سیٹ پر ایس پی کے انوراگ پٹیل اور متھرا ایٹہ مین پوری دونوں سیٹوں پر ایس پی کے امیدواروں کے پرچہ نامزدگی منسوخ کر دیے گئے۔

بلند شہر گوتم بدھ نگر سیٹ پر ایس پی آر ایل ڈی نے مشترکہ امیدوار کھڑا کیا تھا، لیکن آخری وقت میں اس نے اپنا نامزدگی واپس لے کر بی جے پی کے لیے آسانیاں پیدا کر دیں۔