آسام میں سرکاری مدارس کو بند کرنے کے خلاف عبدالقیوم انصاری کے میمورنڈم پر آسام حکومت کو نوٹس جاری

آسام میں سرکاری مدارس کو بند کرنے کے خلاف بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین اور آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ کے سربراہ عبدالقیوم انصاری کے میمورنڈم پر این سی ایم نے آسام حکومت کو اس ضمن میں نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

نئی دہلی: بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین اور آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ کے سربراہ عبدالقیوم انصاری کی آسام میں سرکاری مدارس کو بند کئے جانے کے خلاف قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) کو توجہ دلانے پر این سی ایم نے آسام حکومت کو اس ضمن میں نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

اقلیتی کمیشن نے چیف سکریٹری حکومت آسام کے نام جاری نوٹس میں کہا ہے کہ آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ کی طرف سے آسام حکومت کے سرکاری مدارس کو بند کئے جانے کے سلسلے میں میمورنڈم موصول ہوا ہے۔ اس ضمن میں این سی ایم نے حکومت آسام سے درخواست کی ہے کہ اس کی صحیح صورت حال اور اسٹیٹس رپورٹ سے قومی اقلیتی کمیشن کو واقف کرایا جائے۔ این سی ایم نے این سی ایم ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات کے تحت یہ نوٹس جاری کیا ہے۔

مسٹر انصاری نے گزشتہ دنوں قومی اقلیتی کمیشن کے چیرمین سے ملاقات کرکے اس جانب توجہ مبذول کرائی تھی اور کہا تھا کہ یہ اقلیتوں کی تعلیم کرنے کے حق کے خلاف ہے۔ساتھ ہی کہا تھا کہ اس ضمن میں انہوں نے حکومت آسام کے فیصلے کے خلاف گوہاٹی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

کئی فریقوں نے حکومت آسام کے فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا

واضح رہے کہ حکومت آسام نے تمام سرکاری مدارس کو بند کرنے کا حکم جاری کردیا تھا اور بہت سے بند بھی کئے گئے تھے۔ جس کے خلاف بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے گوہاٹی ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی کئی فریقوں نے حکومت آسام کے فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

دریں اثناء گوہاٹی ہائی کورٹ نے وہاں کے متعدد فریق کی رٹ پٹیشن پر حکومت آسام کے فیصلے پر مارچ 2022 تک کے لئے روک لگادی ہے۔

متعدد فریقوں نے 12 فروری 2021 کے حکومت آسام کے جاری کردہ نوٹیفیکشن کو گوہاٹی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس میں راحت کی درخواست کی گئی تھی۔ عدالت نے تمام فریق کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد اس پر 31 مارچ 2021 تک کے لئے اسٹے جاری کردیا۔ عدالت نے راحت دیتے ہوئے کہا کہ آسام کے سرکاری مدارس میں مالی سال 2021-22 تک اپنی تعلیم مکمل کرسکتے ہیں۔ مالی سال یعنی 2021-22 کے امتحان اور اس کے نتائج آنے تک یہ راحت جاری رہے گی۔ امتحان کے نتائج آنے کے بعد مدرسہ بورڈ تحلیل ہوجائے گا۔

اس معاملے کی اگلی سماعت 17 نومبر کو ہوگی۔