کنہیا کمار اور جگنیش میوانی کانگریس میں شامل

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے لیڈر کنہیا کمار اور گجرات سے رکن اسمبلی اور راشٹریہ دلت ادھیکار منچ کے کنوینر جگنیش میوانی آج کانگریس میں شامل ہوگئے۔

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے لیڈر کنہیا کمار اور گجرات سے رکن اسمبلی اور راشٹریہ دلت ادھیکار منچ کے کنوینر جگنیش میوانی آج کانگریس میں شامل ہوگئے۔

کانگریس ہیڈکوارٹر میں مسٹر کنہیا کمار اور جگنیش میوانی پارٹی میں شامل ہوئے۔ دونوں کا پارٹی کا پٹکا ڈال کر استقبال کیا گیا۔

اس دوران کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ بہت خوشی کا لمحہ ہے کہ کنہیا کمار اور جگنیش میوانی جی ہمارے درمیان ہیں۔ دونوں کے کانگریس میں شامل ہونے سے پارٹی کو ملک میں نئی توانائی ملے گی۔ ملک میں فاسسٹ طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے لڑائی لڑنے میں مدد ملے گی۔

اس دوران پارٹی کے لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا، بھکت چرن داس اور ہاردک پٹیل موجود تھے۔

مسٹر کنہیا کمار بہار کے بیگو سرائے کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے بیگو سرائے پارلیمانی سیٹ سے سی پی ایم کی ٹکٹ پر لو ک سبھا کا الیکشن لڑا تھا لیکن بی جے پی کے سینئر لیڈر گری راج سنگھ سے بڑے فرق سے شکست کھا گئے تھے۔ جگنیش میوانی شمالی گجرات کمیں بناس کانٹھا ضلع کے وڈگام اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے 2017 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت سے سیٹ جیتی تھی۔

دونوں لیڈروں کے پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر منیش تیواری نے کنہیا کمار کے پارٹی میں شامل ہونے پر سوال کھڑے کئے۔ منیش تیواری نے ٹویٹ کرکے کہا کہ کچھ کمیونسٹ لیڈروں کے کانگریس میں شامل ہونے کی قیاس آرائی ہے۔ اب شاید 1973 کی کتاب ’کمیونسٹس ان کانگریس‘ کے صفحات پھر سے پلٹے جائیں۔ لگتا ہے کہ چیزیں جتنی زیادہ بدلتی ہیں، وہ اتنا ہی پہلے کی طرح بنی رہتی ہیں۔ آج اسے پھر سے پڑھتا ہوں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کو نشانہ بنایا

بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی کنہیا اور جگنیش کے بہانے کانگریس کو نشانہ بنایا۔ بی جے پی کے لیڈر امت مالویہ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ سرجیکل اسٹرائک کی برسی پر کانگریس ’بھارت تیرے ٹکڑے ہوں گے‘ والے کنہیا کمار اور جگنیش میوانی کو قبول کررہی ہے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے۔ ہندوستان کے ٹکڑے کرنے والوں کے ساتھ ہاتھ ملانا کانگریس کی عادت ہے۔