ہریانہ میں عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر دو مئی سے نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن پانچ جولائی تک بڑھایا گیا ہے۔ تاہم، اس دوران میں بہت سی پابندیاں ختم کردی گئیں ہیں۔
چنڈی گڑھ: ہریانہ میں کووڈ-19 کی عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر دو مئی سے نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن پانچ جولائی تک بڑھایا گیا ہے۔ حالانکہ اس دوران کافی ساری پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔
ہریانہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے آج یہاں جاری کردہ بیان کے مطابق کووڈ-19 پازیٹیوٹی شرح اور انفیکشن کے نئے معاملات کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ لیکن وبا پر قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے وبائی الرٹ-سیف ہریانہ کو پانچ جولائی تک بڑھایا جارہا ہے۔
اتھارٹی کے احکام میں واضح کیا گیا ہے کہ آنگن واڑی مراکز اور کریچ 31 جولائی تک بند رہیں گے۔ یونیورسٹی کیمپس کو ریسرچ اسکالرز، لیبارٹریوں میں پریکٹکل کلاسز وغیرہ کے لئے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تمام دوکانیں صبح نو بجے سے رات آٹھ بجے تک کھلی رہیں گی۔ مال صبح دس بجے سے رات آٹھ بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔ ریستوراں اور بار صبح دس بجے سے رات دس بجے تک صارفین بیٹھانے کی 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھلے رہیں گے۔
مذہبی مقامات ایک وقت میں 50 افراد کی موجودگی کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ کارپوریٹ دفتر صد فیصد موجودگی کے ساتھ کھلے رکھے جاسکتے ہیں بشرطیکہ ضروری سوشل ڈسٹینسنگ، صفائی اور کووڈ-19 کے پیش نظر ضوابط کی پیروی کی جائے۔ جم کو صبح چھ بجے سے رات آتھ بجے تک 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولے جانے کی اجازت ہوگی۔ اسپورٹس کمپلیکس اسٹیڈیم کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے کھلے رہیں گے سوائے رابطہ کھیلوں کے (شائقین کی اجازت نہیں ہوگی) کے علاوہ سوئمنگ پول اور سپا بند ہی رہیں گے۔