امریکہ کی ایک عدالت نے جارج فلائیڈ کی حراستی موت کے جرم میں نیا پولیس کے سابق پولیس افسر ڈیرک شاون کو 22 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کی ایک عدالت نے گذشتہ سال سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی حراستی موت کے جرم میں نیا پولیس کے سابق پولیس افسر ڈیرک شاون کو 22 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
ہنپین کاؤنٹی ڈسٹرکٹ جج پیٹر کاہل نے جمعہ کو متعلقہ کیس کی سماعت کے بعد یہ سزا سنائی۔ انہوں نے سزا سنائے جانے سے قبل کہا ’’یہ سزا آپ کو ملے حقوق کے غلط استعمال اور جارج فلائیڈ کے ساتھ ہوئے ظلم و بربریت کا نتیجہ ہے‘‘۔
جج نے کہا کہ ان کا یہ فیصلہ رائے عامہ کے جذبات سے الہام نہیں ہے اور اسے کچھ پیغام دینے کی کوشش کے تناظر میں نہیں لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’ایک عدالت کے جج کا کام قانون کے واضح حقائق کو نافذ کرنے کے ساتھ ہی خصوصی معاملات کو نمٹانا ہے۔”
واضح رہے کہ اپریل 2020 میں 45 سالہ شاون کے قتل کے الزام میں فلائیڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حراست میں رکھے جانے کے دوران پولیس افسر نے تھرڈ ڈگری کا استعمال کرتے ہوئے فلائیڈ کی گردن کو اپنے گھٹنوں میں دبا کر رکھا تھا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے اور ہنگامے ہوئے تھے۔