بنگالی میڈیا میں گزشتہ کئی دنوں سے نصرت جہاں کے حاملہ ہونے اور اس بچے کے باپ کی شناخت پر بحث جاری تھی۔ نصرت جہاں کے شوہر نکھل کا بیان آ چکا تھا کہ وہ اس بچے کے باپ نہیں ہے کیوں کہ گزشتہ کئی مہینے سے وہ دونوں علاحدہ ہیں۔ اس درمیان آج نصرت جہاں نے تحریری بیان جاری کرکے اپنی شادی کے اختتام کو ہی پہنچا دیا۔
کلکتہ: ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ اور بنگلہ اداکارہ نصرت جہاں نے آج اپنی دو سالہ ازدواجی زندگی کے خاتمہ دھماکہ خیز اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ ان کی شادی ترکی بزنس مین نکھل جین کے ترکی کے قانون کے مطابق بین مذاہب تھی اور ہندوستان میں یہ شادی اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہوئی ہے اس لئے میری شادی ہندوستان میں باطل ہے تو پھر طلاق کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔
بنگالی میڈیا میں گزشتہ کئی دنوں سے نصرت جہاں کے حاملہ ہونے اور اس بچے کے باپ کی شناخت پر بحث جاری تھی۔ نصرت کے شوہر نکھل کا بیان آ چکا تھا کہ وہ اس بچے کے باپ نہیں ہے کیوں کہ گزشتہ کئی مہینے سے وہ دونوں علاحدہ ہیں۔ اس درمیان آج نصرت جہاں نے تحریری بیان جاری کرکے اپنی شادی کے اختتام کو ہی پہنچا دیا۔
نصرت نے کہا کہ وہ اپنی نجی زندگی پر عوامی سطح پر بات کرنا نہیں چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں نکھل جین سے شادی کی بات ہے تو یہ شادی ترکی میرج ایکٹ کے تحت ہوئی تھی اور چوں کہ یہ شادی غیرملکی سرزمین پر ہوئی ہے اس لئے یہ تقریب باطل ہے۔ ہندوستان میں اسپیشل میرج شادی ایکٹ کے تحت توثیق کی ضرورت ہوتی ہے جو ایسا نہیں ہوا۔ عدالتی قانون کے مطابق، یہ شادی نہیں تھی بلکہ دو افراد کے درمیان رشتہ تھا۔ اس طرح طلاق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ جون 2019 میں، نصرت جہاں اور نکھل جین نے ترکی کے خوبصورت شہر بوڈرم میں شادی کی تقریب منعقد کی تھی۔ انہوں نے شادی کے بعد ٹویٹ کیا تھا ’’نکھل جین کے ساتھ خوشی خوشی کی طرف‘‘ اس کے ایک ہفتے کے بعد کلکتہ میں عشائیہ دیا گیا تھا جس میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی شریک تھی۔ شادی کی بعد سندور لگاکر نصرت جہاں نے حلف لیا تھا۔ کچھ مسلم حلقوں سے اس پر تنقید ہونے کے بعد نصرت جہاں کو میڈیا اور لبرل سوسائٹی سے حمایت بھت ملی تھی۔
بشیر ہاٹ سے رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے کہا کہ وہ اپنی محنت سے اس مقام کو حاصل کیا ہے۔ اس لئے میں اپنے نام پر کسی کو فائدہ حاصل کرنے نہیں دوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک عرصے ان کے خاندان کا خرچ برداشت کررہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ میں نے نکھل کی دولت کا استعمال کیا ہے۔ یہ سراسر بے بنیاد ہے۔ بلکہ میرے اکاؤنٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ غیرقانونی طریقے سے روپے نکالے گئے ہیں۔ میرے زیورات میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
نصرت جہاں نے 2019 کے لوک سبھا کا انتخاب بشیر ہاٹ سے ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔ وہ ان 17 خواتین میں شامل تھیں جنھیں اس سال ممتا بنرجی کی پارٹی نے انتخابی میدان میں اتارا تھا اور انہوں نے خوب جلسے و جلوس کئے تھے۔
دوسری جانب نصرت جہاں کا بیان آنے کے بعد نکھل جین نے کہا کہ وہ پہلے ہی اس معاملے میں عدالت میں جاچکے ہیں اس لئے وہ اس پر کچھ زیادہ نہیں بولیں گے اور اگر نصرت حاملہ ہیں تو بچہ ان کا نہیں ہے۔ خیال رہے کہ بنگلہ فلموں کے اداکار یش جو اس سال بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب بھی لڑا تھا سے تعلقات کی وجہ سے نصرت جہاں سرخیوں میں رہی ہیں۔