وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں آفات منیجمنٹ گروپ (سی ایم جی) کی منگل کو ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاﺅن ختم کرنے اور بدھ سے آئندہ ایک ہفتہ کیلئے شام 7.00 بجے سے صبح 5.00 بجے تک نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
پٹنہ: بہار میں کورونا کی دوسری لہر کے کم ہونے کے بعد ریاستی حکومت نے گذشتہ پانچ مئی سے جاری لاک ڈاﺅن کو ختم کرتے ہوئے بدھ سے آئندہ ایک ہفتہ کیلئے شام 7:00 بجے سے صبح 5:00 بجے تک نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیاہے۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں آفات منیجمنٹ گروپ (سی ایم جی) کی منگل کو ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاﺅن ختم کرنے اور بدھ سے آئندہ ایک ہفتہ کیلئے شام 7.00 بجے سے صبح 5.00 بجے تک نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ مسٹر کمار نے خود سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرکے اس کی جانکاری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن سے کورونا انفیکشن کے معاملوں میں کمی آئی ہے۔ اس لئے لاک ڈاﺅن ختم کرتے ہوئے شام 7.00 بجے سے صبح 5.00 بجے تک نائٹ کرفیو جاری رہے گا۔
लाॅकडाउन से कोरोना संक्रमण में कमी आई है। अतः लाॅकडाउन खत्म करते हुये शाम 7ः00 बजे से सुबह 5ः00 बजे तक रात्रि कर्फ्यू जारी रहेगा। 50 प्रतिशत उपस्थिति के साथ सरकारी एवं निजी कार्यालय 4ः00 बजे अपराह्न तक खुलेंगे। दुकान खुलने की अवधि 5ः00 बजे अपराह्न तक बढेंगी। (1/2)
— Nitish Kumar (@NitishKumar) June 8, 2021
مسٹر کمار نے کہا کہ 50 فیصد حاضری کے ساتھ پرائیوٹ دفاتر سہ پہر چار بجے تک کھلیں گے۔ دکان کھلنے کی مدت بھی شام پانچ بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پرائیوٹ گاڑیوں کو نائٹ کرفیو کو چھوڑ کر دیگر اوقات میں چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے لئے کوئی ای ۔ پاس کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اجلاس کے بعد سکریٹری تری پوراری شرن، ڈیولپمنٹ کمشنر عامر سبحانی، پولیس ڈائریکٹرجنرل ایس کے سنگھل، ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ داخلہ چیتنیہ پرساد اور ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیلتھ محکمہ پرتیہ امرت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ لاک ڈاﺅن میں مکمل پابندی کی وجہ سے کورونا انفیکشن کو قابو کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ لیکن موجودہ صورتحال میں پابندیوں کو پوری طرح سے ختم کیا جانا خطرناک ثابت ہوسکتاہے۔ اسلئے پابندیوں کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کے مد نظر لاک ڈاﺅن کو ختم کرنے اور بدھ سے آئندہ ایک ہفتہ کیلئے شام 7.00 بجے سے صبح 5.00 بجے تک نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
50 فیصد حاضری کے ساتھ سبھی سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر سہ پہر چار بجے تک کھلیں گے
چیتنہ پرساد نے سی ایم جی کی میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کی تفصیل سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ 9 جون سے 15 جون تک سبھی سرکاری دفاتر اور غیر سرکاری دفاتر 50 فیصد حاضری کے ساتھ سہ پہر چار بجے تک کھلیں گے لیکن سرکاری دفاتر میں زائرین کے داخلے پر روک رہے گی۔ وہیں استثنائی صورتحال میں ضلع انتظامیہ، پولیس، سول ڈیفنس، بجلی، آبی سپلائی، صفائی، فائربریگیڈ، صحت، آفات مینجمنٹ محکمہ کے دفتر، اناج کی خریداری سے متعلق دفاتر، ماحولیات وجنگلات اور موسمیاتی تبدیلی محکمہ کی ضروری سرگرمیوں سے متعلق دفاتر حسب سابق کام کریں گے۔ عدالتی کاروائی کے بارے میں ہائی کورٹ کے ذریعہ لیا گیا فیصلہ نافذ ہوگا۔
مسٹر پرساد نے کہا کہ کوئی بھی دکان اور ادارے ایک دن کے وقفے سے صبح چھ بجے سے شام پانچ بجے تک کھل سکیں گے۔ کون سی دکان کس دن کھلے گی اس سے متعلق ضلع مجسٹریٹ ہدایت جاری کریں گے۔ وہیں کھاد، بیج، جراثیم کش دوائیں اور زرعی آلات سے متعلق ادارے، دکانیں، ضروری کھانے پینے کی اشیاء پھل اور سبزی، گوشت، مچھلی، دودھ، عوامی نظام تقسیم کی دکانیں صبح چھ بجے سے شام پانچ بجے تک کھلی رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ا ستثناء کے طور پر بینکنگ، بیمہ، اے ٹی ایم آپریشن سے متعلق ادارے، صنعتی اور مینو فیکچرنگ کام سے متعلق ادارے، سبھی قسم کے تعمیراتی کام، ای کامرس اور کوریئر سے متعلق تمام سرگرمیاں، زراعت اور اس سے منسلک کام، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا، ٹیلی مواصلات، انٹر نیٹ خدمات، براڈ کاسٹنگ کیبل خدمات سے متعلق سرگرمیاں، پٹرول پمپ، ایل پی جی پٹرولیم سے متعلق ادارے، کولڈ اسٹوریج اور ویئر ہاﺅسنگ خدمات، پرائیوٹ سیکیوریٹی خدمات، ٹھیلہ پر پھل سبزی کی گھوم گھوم کر فروخت پر پابندی سے چھوٹ دی گئی ہے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ داخلہ نے بتایا کہ اسپتال اور دیگر متعلقہ ادارے (مویشی طبی ادارے سمیت) ان کی تعمیر اور سپلائی کی یونٹیں سرکاری اور پرائیوٹ دوا کی دکانیں، میڈیکل لیب، نرسنگ ہوم، ایمبولینس خدمات سے متعلق ادارے حسب سابق کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مقررہ بیٹھنے کی صلاحیت 50 فیصد کے استعمال کی ہی اجازت رہے گی۔
سبھی مذہبی مقامات عوام الناس کیلئے ابھی بند رہیں گے
مسٹر پرساد نے بتایاکہ شادی تقریب، آخری رسوم اور شرادھ پروگرام قبل جاری رہنماء اصولوں کے مطابق زیادہ سے زیادہ 20 افراد کی شمولیت کے ساتھ ہی انعقاد کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سبھی مذہبی مقامات عوام الناس کیلئے ابھی بند رہیں گے۔ سبھی قسم کے سماجی، سیاسی، تفریحی، کھیل کود، ثقافتی اور مذہبی انعقادات سمیت عوامی مقامات پر کسی قسم کے انعقاد سرکاری اور غیر سرکاری پر روک رہے گی۔ اس طرح سبھی سنیما ہال، شاپنگ مال، کلب، سوئمنگ پل، اسٹیڈیم، جم پارک اور باغبات پوری طرح بند رہیں گے۔
سبھی اسکول، کالج، کوچنگ ادارے، ٹریننگ اور تربیتی ادارے بند رہیں گے
ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ داخلہ نے بتایا کہ سبھی اسکول، کالج، کوچنگ ادارے، ٹریننگ اور تربیتی ادارے بند رہیں گے۔ اس مدت میں اسکول اور یونیورسیٹی کے ذریعہ کسی بھی طرح کا امتحان نہیں لیا جائے گا، لیکن آن لائن تعلیم کا نظم کیا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایاکہ رہائشی ہوٹلوں میں مہمانوں کے لئے ان روم ڈائننگ کی اجازت ہوگی لیکن ریسٹورینٹ اور کھانے کی دکانیں بند رہیں گی ان کا آپریشن صرف ہوم ڈیلیوری کیلئے صبح 9.00 بجے سے شام 9.00 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔ قومی شاہراہوں پر واقع ڈھابے ٹیک ہوم کی بنیاد پر کام کرسکتے ہیں۔