زرعی قانون کے نفاذ کے ایک سال مکمل ہونے پر پھر کانگریس نے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا

کانگریس محکمہ مواصلات کے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں کہا کہ مودی حکومت نے ایک سال قبل آج ہی کے دن زراعت سے متعلق تین سیاہ ایگریکلچر آرڈیننس لے کر آئی تھی اور اپنے مٹھی بھر سرمایہ دار دوستوں کے لئے 25 لاکھ کروڑ روپے کے سالانہ زرعی پیداوار کے کاروبار کے لئے موقع فراہم کیا تھا۔

نئی دہلی: کانگریس نے زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو نافذ کرنے کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتہ کو کہا کہ یہ تینوں قانون ظالمانہ ہیں اور ان کے سبب سیکڑوں کسان شہید ہوئے ہیں۔ اس لئے حکومت کو انہیں فوراً واپس لینا چاہیے۔

کانگریس محکمہ مواصلات کے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں کہا کہ مودی حکومت نے ایک سال قبل آج ہی کے دن زراعت سے متعلق تین سیاہ ایگریکلچر آرڈیننس لے کر آئی تھی اور اپنے مٹھی بھر سرمایہ دار دوستوں کے لئے 25 لاکھ کروڑ روپے کے سالانہ زرعی پیداوار کے کاروبار کے لئے موقع فراہم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ان تینوں سیاہ قوانین کے خلاف ملک کا کسان تحریک کرنے پرمجبور ہوا۔ انہوں نے دہلی کی سرحدوں پر تحریک کرکے حکومت پر ان قوانین کو واپس کرنے کا دباؤ بنایا لیکن حکومت نے ان کی ایک نہیں سنی اور اپنی ضد پر اڑی رہی جس کے سبب شدید سردی اور دیگر وجوہات سے 500 سے زائد کسان تحریک کے دوران شہید ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کو ملک کے کسانوں کے مفاد میں اپنی ضد کو چھوڑ دینا چاہیے اوران تینوں زرعی قوانین کو واپس لینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان تحریک کررہے ہیں اور وہ حکومت کے کسی بھی ظلم سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔