مدھیہ پریدش میں آج کورونا کرفیو میں رعایت کا اثر آیا نظر، اہم دکانیں اور ادارے کھلنے کا عمل شروع

مدھیہ پردیش میں تقریباً دو ماہ کے بعد کرفیو میں آج دھیرے دھیرے رعایت دینے کا اثر نظر آیا۔ دارالحکومت بھوپال میں صبح سے اہم بازاروں کی دکانیں گائڈ لائن کے مطابق کھلتی نظر آئیں۔ محلوں میں بھی دکانیں کھلیں، زیادہ تر تاجر سب سے پہلے اپنی اپنی دکانوں اور اداروں کی صفائی کرتے ہوئے نظر آئے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش میں تقریباً دو ماہ کے بعد کرفیو میں آج دھیرے دھیرے رعایت دینے کا اثر نظر آیا اور اہم دکانیں اور ادارے کھلنے کا عمل شروع ہو گیا۔ تمام 52 اضلاع میں مقامی صورتحال کے مطابق ڈھیل دی گئی ہے اور انتظامیہ حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

دارالحکومت بھوپال میں صبح سے اہم بازاروں کی دکانیں گائڈ لائن کے مطابق کھلتی نظر آئیں۔ محلوں میں بھی دکانیں کھلیں، زیادہ تر تاجر سب سے پہلے اپنی اپنی دکانوں اور اداروں کی صفائی کرتے ہوئے نظر آئے۔ حالانکہ ابھی کچھ ہی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں زیادہ تر کرانہ اور سروس سیکٹر سے وابستہ دکانیں شامل ہیں۔

بھوپال میں اہم راستوں پر لگائے گئے بیریکیڈس بھی کم کیے گئے ہیں۔ آج لوگوں کی آمد و رفت بھی سڑکوں پر نظر آئی۔ پولیس اور انتظامیہ نظر رکھے ہوئے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ کورونا ہدایات پر عمل درآمد کیا جائے۔ دوسری جانب کورونا کی دوسری لہر کے بعد شہری اس بار پہلے کے مقابلے میں محتاط نظر آ رہے ہیں۔

بھوپال میں چھ افراد سے زیادہ ایک ساتھ جمع ہونے پر پابندی

مدھیہ پردیش دارالحکومت بھوپال میں ہفتہ کے روز اور اتوار کو کورونا کرفیو جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں یومیہ رات آٹھ بجے سے صبح چھ بجے تک بھی کرفیو نافذ رہے گا۔ کورونا وائرس کی صورتحال اب بھی قائم رہنے کے لیے عوام سے بھیڑ نہ لگانے کی اپیل کی گئی ہے۔ کہیں بھی چھ افراد سے زیادہ ایک ساتھ موجود نہیں ہو سکیں گے۔ ماسک پہننا ضروری کیا گیا ہے۔

ریاست میں سب سے زیادہ کورونا کیسز والے اندور میں آج بھی ڈھیل کے مطابق تجارتی سرگرمیاں شروع ہوئیں۔ وہاں پر بھی انتظامیہ محتاط نظر آ رہی ہے اور عوامی حصہ داری کے ذریعے عوام سے کورونا گائڈ لائن پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح کی خبریں گوالیار، جبل پور، ساگر، اجین ریوا، شہڈول، چھندواڑہ، کھنڈوا اور دیگر اضلاع سے ملی ہیں۔

ریاست میں کورونا کی دوسری لہر کے سبب زیادہ وبا کے وقت اپریل ماہ میں اوسط پوزیٹیوٹی ریٹ 25 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جو اب کم ہو کر دو فیصد کے اندر آ گئی ہے۔ لیکن حکومت کے تناظر میں پوزیٹیوٹی ریٹ نہ بڑھنے دینے کے ساتھ ہی صفر پر لے جانے کی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اسی وجہ سے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، سینیئر افسر اور فیلڈ عملہ واقع نظر رکھ کر یومیہ اس کا تجزیہ کر رہے ہیں۔