سی بی ایس ای کے بارہویں جماعت کے امتحانات منسوخ

حکومت نے کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے بارہویں جماعت کے امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

نئی دہلی: حکومت نے کورونا سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے بارہویں جماعت کے امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت منعقدہ ایک اعلی سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سی بی ایس ای بورڈ مکمل طور پر طے شدہ معیارات کی بنیاد پر، مقررہ وقت میں بارہویں جماعت کے نتائج تیاری کرنے کے اقدامات کرے گا۔

میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ گزشتہ برس کی طرح اگر کچھ طلبا امتحان دینا چاہتے ہیں تو بورڈ انہیں یہ متبادل فراہم کرے گا، لیکن اگر حالات سازگار ہوجائیں تو یہ امتحان لیا جائے گا۔

عہدیداروں نے امتحانات سے متعلق مختلف فریقین اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ اب تک ہونے والے غور و خوض کے بارے میں وزیر اعظم کو ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ اس کے بعد، صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد \، فیصلہ کیا گیا کہ اس سال بارہویں کے امتحان کا انتعقاد نہیں کیا جائے گا۔

مسٹر مودی نے کہا کہ یہ فیصلہ طلباء کے مفاد میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے تعلیمی سیشن متاثر ہوا ہے اور بورڈ امتحانات کے معاملے کے بارے میں طلباء، والدین اور اساتذہ میں الجھن پائی گئی تھی جسے روکنے کی ضرورت تھی۔

میٹنگ میں داخلہ، دفاع، خزانہ، تجارت، اطلاعات و نشریات اور دیگر وزراء کے علاوہ متعدد اعلی عہدیدار شریک ہوئے۔

مسٹر مودی نے کہا کہ کورونا وبا کی صورتحال پورے ملک میں مختلف ہے، حالانکہ انفیکشن کے معاملات میں کمی آ رہی ہے۔ کچھ ریاستیں قابو پانے والے اقدامات کے ذریعہ صورتحال پر قابو پا رہی ہیں، پھر کچھ ریاستوں میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ ایسی صورتحال میں طلباء، والدین اور اساتذہ فطری طور پر طلباء کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو اس طرح کے دباؤ کی صورتحال میں امتحان دینے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہئے۔ وزیر تعلیم ایمس میں داخل ہونے کی وجہ سے میٹنگ میں شریک نہیں ہوسکے۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ طلبا کی صحت اور حفاظت سب سے اہم ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں، نوجوانوں کو امتحان کی وجہ سے خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تمام فریقین کو طلباء کے تئیں حساس رخ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ نتائج کو پوری طرح طے شدہ معیارات کی بنیاد پر بالکل منصفانہ اور غیر جانبدارانہ اور مقررہ وقت کے طرز پر انجام دیا جانا چاہئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک بھر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ غور خوض کے بعد طلبا کے مفاد میں فیصلہ لیا گیا ہے اور اس کی تعریف کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس معاملے پر اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ریاستوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔