رپورٹ کے مطابق مصری وفد غزہ میں مختلف فلسطینی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں امریکہ کی جانب سے غزہ اور فلسطینی اراضی میں جنگ بندی کے حوالے سے سامنے آنے والی تجاویز اور دیگر امور پر بحث کی گئی۔
غزہ: مصری وفد نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے ایک ہفتے میں تیسری بار غزہ کا دورہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ پٹی میں فلسطینی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان 22 مئی کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ مصر سمیت عالمی برادری اس پر گہری نظر رکھ رہی ہیں کہ کسی طرح پھر سے کشیدگی نہ بڑھ جائے۔ اسی ضمن میں مصر کے اعلیٰ سطح کے حکام بار بار غزہ پٹی کا دورہ کر رہے ہیں۔ کل جمعہ کے روز مصر کا ایک وفد بیت حانون گذرگاہ سے غزہ پہنچا۔ ایک ہفتے میں یہ مصری وفد کا غزہ کا تیسرا دورہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مصری وفد غزہ میں مختلف فلسطینی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں امریکہ کی جانب سے غزہ اور فلسطینی اراضی میں جنگ بندی کے حوالے سے سامنے آنے والی تجاویز اور دیگر امور پر بحث کی گئی۔
مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسے مستحکم کرنے، حماس، اسلامی جہاد اور اسرائیل کے درمیان محاذ آرائی کو ٹالنے اور غزہ کی تعمیر نو کا عمل آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مصری وفد فلسطینی تنظیموں کی قیادت سے قاہرہ میں کل جماعتی کانفرنس بلانے اور ان کے سامنے غزہ میں جامع جنگ بندی کے حوالے سے مسودہ پیش کرے گا۔
مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل آئندہ ہفتے میں غزہ کا دورہ کریں گے
ایک باخبر فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل آئندہ ہفتے کے وسط میں غزہ کا دورہ کریں گے۔ ان کے اس دورے کا مقصد فلسطینی قیادت سے ملاقات، جنگ بندی کو مضبوط بنانا اور جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال اور تعمیر نو کا جائزہ لینا ہے۔ مصری انٹیلی جنس چیف فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر رام اللہ کا بھی دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ 10 مئی کو اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ پر حملہ کردیا تھا۔ 21 مئی تک جاری رہنے والی اسرائیلی فوجی کارروائی میں ڈھائی سو سے زائد فلسطینی شہید اور ڈیڑھ ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ 22 مئی کو مصر اور دوسرے ملکوں کی کوششوں سے اسرائیل اور فلسطینی تنظیموں کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔