ذرائع نے بتایا کہ ایف سی آئی حکام کے ٹھکانوں سے ضبط کی گئی نقدی مختلف لفافوں اور لکڑی کی الماری میں چھپاکر رکھی گئی تھی۔ اس کے علاوہ جو دستاویز ملے ہیں ان میں کئی لوگوں کے نام، تاریخ، رقم کا ذکر ہے۔ چھاپے میں ایک اہم دستاویز کے طور پر ڈائری بھی ملی ہے جس میں روپیوں کے لین دین سے منسلک افراد کے نام، تاریخ، رقم اور دیگر چیزوں کا ذکر ہے۔ ایک نوٹ گننے کی مشین بھی ملی ہے۔
بھوپال: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے ایک لاکھ روپے کی رشوت لینے کے معاملہ میں گرفتار فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے چار حکام کے ٹھکانوں پر چھاپے کی کارروائی کے دوران تقریباً تین کروڑ روپے نقدروپے، روپیوں کے لین دین سے متعلق دستاویزات، نوٹ گننے کی مشین اور دیگر اہم دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔
سی بی آئی کے ذرائع کے مطابق ایف سی آئی کے یہاں تعینات چار حکام ہریش ہنونیا، ارون سریواستو، موہن پرتے اور کشور مینا کو کل یہاں ایک سیکیورٹی ایجنسی سے منسلک لوگوں سے ایک لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ان کے ٹھکانوں پر چھاپے کی کارروائی کی گئی۔ آج دوپہر تک ان کے قبضہ سے تقریباً تین کروڑ روپے نقد، 387 گرام سونے کے زیورات اور 670 گرام چاندی کے زیورات ملے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ضبط کی گئی نقدی مختلف لفافوں اور لکڑی کی الماری میں چھپاکر رکھی گئی تھی۔ اس کے علاوہ جو دستاویز ملے ہیں ان میں کئی لوگوں کے نام، تاریخ، رقم کا ذکر ہے۔ چھاپے میں ایک اہم دستاویز کے طورپر ڈائری بھی ملی ہے جس میں روپیوں کے لین دین سے منسلک افراد کے نام، تاریخ، رقم اور دیگر چیزوں کا ذکر ہے۔ ایک نوٹ گننے کی مشین بھی ملی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ایک کمپنی نے شکایت درج کرائی تھی کہ ایف سی آئی کے بھوپال ڈویزن آفس کے منیجر (اکاونٹس) بقایہ واجبات کی ادائیگی کے عوض ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم مانگ رہا ہے۔ اس پر سی بی آئی نے شکایت درج کرکے آگے کی کارروائی کی اور کل چار حکام کو رشوت کے معاملے میں گرفتار کرلیا۔ اس کے بعد ان کے ٹھکانوں پر چھاپے کی کارروائی کی گئی۔