دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

اویسی نے بھیجے سیمانچل میں ایمبولینس، وینٹی لیٹر، آکسیجن کنسنٹریٹرز اور میڈیکل کٹ

اے آئی ایم آئی ایم کے ذریعہ ایمبولینس، وینٹی لیٹر، آکسیجن کنسٹریٹر سمیت میڈیکل کٹ اور مختلف طبی آلات کشن گنج، پورنیہ و ارریہ صدر ہسپتالوں کے سپرد

کشن گنج: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ وممبرپارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے ذریعہ کورونا وبا میں بھیجے گئے ایمبولینس، وینٹی لیٹر، آکسیجن کنسٹریٹر، آکسی میٹر، تھرمامیٹر، میڈیسن ودیگر میڈیکل کٹ کو آج ہری جھنڈی دکھا کر کشن گنج اور ارریہ کے صدراسپتالوں میں سول سرجنوں کے حوالہ کردیا گیا۔ ان طبی سامانوں کو پارٹی کے ریاستی صدر وامور اسمبلی حلقہ کے ممبراسمبلی اخترالایمان نے پارٹی کے دیگر ممبران اسمبلی کے ساتھ ہسپتالوں کے سپرد کردیا۔

اس موقع پر اخترالایمان کے علاوہ کوچادھامن کے ممبراسمبلی اظہار آصفی، سابق میئر حیدرآباد مہندی پٹنم، کارپوریٹر ماجد حسین، بائسی کے ممبراسمبلی سید رکن الدین، بہادر گنج کے ممبراسمبلی انظار نعیمی اور ارریہ کے جوکی ہاٹ ممبراسمبلی شہنواز عالم موجود تھے ۔ ہسپتال کے اہلکار نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کی تعریف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اسپتال کی طبی ٹیم پوری ایمانداری سے مریض کے علاج میں میڈیکل کٹ کا استعمال کرے گی۔

واضح رہے کہ پارٹی سربراہ اسدالدین اویسی نے حیدرآباد سے اپنے وفد کے ذریعہ سبھی ممبران اسمبلی کے ضلع ہیڈکوارٹر تک کورونا وبا سے لڑنے کے لیے وینٹی لیٹر، آکسجین کنسنٹریٹر اور مختلف طبی سازوسامان و میڈیکل کٹ بھجوایا ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر اخترالایمان نے بتایا کہ ملک میں جب بھی کوئی مسئلہ پیش آیا ہے، ان کی پارٹی قدرتی آفات میں ہمیشہ سے مدد کے لیے آگے آتی رہی ہے۔ اس کے بارے میں اے آئی ایم آئی ایم نے اپنے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل میں اطلاع بھی دی:

اخترالایمان نے کہا کہ "ہمارے پارٹی لیڈر اسدالدین اویسی نے سیمانچل کے تینوں اضلاع پورنیہ، ارریہ، کشن گنج کے لیے کورونا کے وبا کے دور میں اچھے قسم کا وینٹی لیٹر دیا ہے، جو بچوں کے علاج میں بھی کام آسکتا ہے۔ جو طبی سازوسامان دئے گئے ہیں ان میں تین ایمبولینس کے علاوہ اور وینٹی لیٹر کے علاوہ تین آکسیجن کنسٹریٹر، آکسی میٹر، تھرمامیٹر، اور دیگر ادویات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ مندر، مسجد کی تعمیر سے زیادہ اہم کام مریضوں کی خدمت کی جائے۔ ہم یہاں کے ڈاکٹروں کی بھی تعریف کرتے ہیں جو بہت محنت سے اپنا کام کررہے ہیں۔

کل 28 مئی کو یہی سامان پورنیہ میں بھی دیے گئے تھے جہاں کے صدر ہسپتال کے سول سرجن ایس کے ورما نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کی تعریف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اور اسپتال میں ان کی پوری ٹیم پوری ایمانداری سے مریض کے علاج میں میڈیکل کٹ کا استعمال کریں گے۔

واضح رہے کہ یہاں آکسیجن کی کمی ہے۔ موجودہ وقت میں حکومت بہار نے ایم ایل اے کے پیسے کاٹ لیے ہیں۔ آکسیجن کی کالا بازاری جاری ہے۔ آفات کے قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے اور لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ پانچ روپے کا سامان 7 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ دودھ 60 روپے فی لیٹر پر فروخت ہورہا ہے۔ سرسوں کے تیل اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں نے آسمان چھو رکھا ہے۔ ایسے وقت میں حکومت کو اس پر دھیان دینا چاہیے۔ جہاں تک عام لوگوں کا رویہ ہے وہ اپنے ٹیکس کے پیسوں کے سرکاری خزانے سے کچھ نہیں چاہتے ہیں۔ وہ یہ چاہتے ہیں کہ ریلیف کا کچھ مال مل جائے۔ کچھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں اور سوالات کرنا شروع کردیئے ہیں۔ ایک طرف، وزیر اعلی نے اعلان کیا اور اپنے ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلانات کریں اور لوگوں کو روزگار فراہم کریں۔ اور یہ کام کہیں بھی ٹھیک سے نہیں ہو رہا ہے۔