دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

زمین کے تنازعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر سیمانچل کی گنگا جمنی تہذیب پر حملہ کی کوشش

زمین پر نا جائز قبضہ کو لے کر پونیہ ضلع کے بائسی میں ہوئے تنازعہ کو فرقہ پرستی کا رنگ دینے والے سیمانچل کی گنگا جمنی تہذیب کے دشمن ہیں، سبھی مذہب اور ہر طبقہ کے لوگوں کو مل کر سیمانچل کے بھائی چارہ کو زندہ رکھنا ہے: اخترالایمان

رپورٹ: مفتی منظر محسن

پورنیہ: پورنیہ ضلع کی بائیسی تحصیل کے مجھوا گاؤں میں گزشتہ دنوں دو فریق کے درمیان زمین کے معاملے میں جھگڑا ہو گیا تھا جسے بعض سماج دشمن عناصر فرقہ وارانہ رنگ دینے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں۔ اسی معاملے کو لے کر گزشتہ کل (25/ مئی 2021) صدر مجلس بہار اور امور اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے جناب اخترالایمان صاحب نے ضلع پورنیہ کے ڈی ایم کے ساتھ ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان سے ضلع کے امن و امان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت کی۔

صدر مجلس بہار اخترالایمان صاحب نے کہا کہ "مجھوا بائیسی کا حالیہ معاملہ انتہائی افسوس ناک معاملہ ہے۔ آزادی کے بعد سے آج تک ملک بھر میں ہزاروں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے، لاکھوں گھرانے لٹ گئے، کروڑوں نہیں اربوں، کھربوں کا نقصان ہو چکا، لیکن ہمیں فخر ہے کہ سیمانچل کے اس مسلم اکثریتی خطے نے کبھی بھی یہاں کے اقلیتی طبقے کے ساتھ ظلم کو روا نہیں رکھا۔”

جناب اختر الایمان نے مزید کہا کہ "محبتوں کی یہ زمین ہمیشہ فرقہ وارانہ فسادات سے پاک رہی، لیکن چند سالوں سے جس طرح ملک بھر میں فرقہ وارانہ فسادات کرائے جا رہے ہیں۔ منظم پلاننگ کے تحت کسی خاص طبقے کی معیشت کو کمزور کرنے کی ناپاک کوششیں ہو رہی ہیں، اس کی آگ میں ملک کا اکثر حصہ جل رہا ہے۔ سیمانچل کے انسان دوست جیالوں نے ایسے برے حالات میں بھی خود کو بھارت کی  گنگا جمنی تہذیب سے جوڑے رکھا ہے، جس سے ذات پات اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے والے حکومت، اقتدار اور جاہ و منصب کے  بھوکے بھیڑیے پریشان ہیں۔ وہ امن و شانتی کی اس سرزمین کو ناپاک کرنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ دو فریق کے درمیان زمین کے معاملے کو لے کر ہوئے جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

"مجھوا بائیسی کا حالیہ معاملہ انتہائی افسوس ناک معاملہ ہے۔ آزادی کے بعد سے آج تک ملک بھر میں ہزاروں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے، لاکھوں گھرانے لٹ گئے، کروڑوں نہیں اربوں، کھربوں کا نقصان ہو چکا، لیکن ہمیں فخر ہے کہ سیمانچل کے اس مسلم اکثریتی خطے نے کبھی بھی یہاں کے اقلیتی طبقے کے ساتھ ظلم کو روا نہیں رکھا۔” اختر الایمان

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر فرقہ پرستی کے ڈنک کو ختم کرنا ہوگا۔ اگر اسے ختم نہیں کیا گیا تو سیمانچل اس جگہ پر پہنچ جائے گا جہاں چاہ کر بھی سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے ضلع پورنیہ کے ڈی ایم صاحب اور یہاں انتظامیہ کے سبھی ذمہ داران سے پُر زور اپیل کی کہ وہ ایسے سماج دشمن عناصر پر نکیل لگائیں۔

مجلس اتحاد المسمین بہار کے ریاستی صدر نے ڈی ایم پورنیہ سے ملاقات کے دوران اس بات کا منصفانہ مطالبہ بھی کیا کہ مجھوا بائسی معاملے میں تعصب سے اوپر اٹھ کر اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور جو گنہگار ہوں اسے سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے یہ یقینی بنانے کو کہا کہ کسی بے گناہ کو ہرگز ہراساں نہ کیا جائے۔

ڈی ایم پورنیہ نے اخترالایمان صاحب کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کی صاف و شفاف تحقیقات کروائیں گے اور یہ کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا اور کسی بے گناہ پر ظلم نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ڈی ایم صاحب سے پُر امید ملاقات کے بعد ایم ایل امور اپنے اسمبلی حلقہ کے مختلف مقامات کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ انہوں نے راے بر پنچایت کے ہریا کاشی باڑی پہنچ کر ماسٹر سلیم الدین صاحب مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کیا جن کا انتقال 24 مئی میں ہوا تھا، وہاں سے خوش حال پور چوک اور دوسرے کئی گاؤں کے لوگوں سے ملاقات کرکے علاقے کے حالات کا جائزہ لیا۔ کووڈ 19 کے حوالے سے عوام کو ضروری ہدایات و احکامات سے رو شناس کرایا اور ڈاکٹروں اور حکومت ہند کے ذریعے جاری کی گئی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی۔