مسلم ممالک کا اقوام متحدہ سے فلسطین کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) اور ریاست فلسطین کے کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے، پاکستان کی درخواست پر غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے بارے میں ایک خصوصی اجلاس منعقد کرے گی۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل  خصوصی اجلاس جمعرات کو منعقد ہوگا۔

دبئی: اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ کے دوران ممکنہ جرائم کی ذمہ داری طے کرنے کے لئے تحقیقات کا مسلم ممالک نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان ممالک نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں 13 اپریل سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے آزاد بین الاقوامی کمیشن تشکیل دینے کے لیے قرارداد کا مسودہ جمع کرا دیا۔ قرارداد کے مسودے میں کہا گیا کہ کمیشن قومیت، نسلی یا مذہبی شناخت کی بنیاد پر منظم امتیاز اور جبر سمیت عدم استحکام اور کشیدگی کی تمام وجوہات کا جائزہ لے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) کے بطور کوآرڈینیٹر اور ریاست فلسطین کی درخواست پر حالیہ کشیدگی پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا خصوصی اجلاس جمعرات کو منعقد ہوگا۔

آزاد ٹیم کشیدگی کے دوران فرانزک مواد سمیت جرائم کے ثبوت اکٹھے کرے گی اور ان کا جائزہ لے گی تاکہ قانونی کارروائی میں اس کو تسلیم کرنے کے امکان کو زیادہ سے زیادہ کیا جاسکے۔

جون 2022 میں دوبارہ رپورٹ کرکے ٹیم، کوشش کرنے اور اس جارحیت کے خاتمے کے ذمہ داران کا تعین کرے گی اور قانونی احتساب کو یقینی بنائے گی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے اسرائیل کی سفیر میرو ایلون شاہر نے گزشتہ ہفتے ٹویٹ میں کہا تھا کہ اجلاس میں اسرائیل کو ہدف بنانا اس بات کی گواہی ہے کہ ادارہ اسرائیل مخالف ایجنڈا رکھتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اجلاس کے اسپانسرز، دہشت گرد تنظیم حماس کی کارروائیوں کو جائز قرار دے رہے ہیں۔

امریکہ نے صدر جو بائیڈن کے تحت فورم میں دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی، قبل ازیں ٹرمپ انتظامیہ نے کونسل پر اسرائیل مخالف جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

واضح رہے کہ 2006 میں قیام کے بعد سے اقوام متحدہ کی 47 رکنی انسانی حقوق کونسل ایسے 8 خصوصی اجلاس منعقد کر چکی ہے جن میں اسرائیلی اقدامات کی مذمت کی گئی اور اس کے مبینہ جنگی جرائم کے حوالے سے متعدد تحقیقات ہوئیں۔