شیئر بازار میں تیزی کا رجحان برقرار، سینسیکس میں 111 پوائنٹس کا اضافہ

پچھلے کچھ دنوں میں ملک میں کورونا وائرس کے کم ہونے والے نئے کیسوں کی تعداد کے ساتھ، گھریلو شیئر بازار میں آج مسلسل دوسرے کاروباری دن میں اضافہ ہوا اور سینسیکس میں 111 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

ممبئی: ملک میں گزشتہ چند دنوں سے کورونا وائرس کے نئے متاثرین کی تعداد کم ہونے سے گھریلو شیئر بازاروں میں آج مسلسل دوسرے کاروباری دن تیزی کا رجحان رہا اور سنسیکس میں 111 پوائنٹس کا اضافہ در ج کیا گیا۔

بی ایس ای کا حساس انڈیکس سینسیکس 111.42 پوائنٹس یعنی 0.22 فیصد اضافے کے ساتھ 50651.90 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جو 12 مارچ کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی بھی 22.40 پوائنٹس یعنی 0.15 فیصد اضافے کے ساتھ 15197.70 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا، جو اس کی 3 مارچ کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔

مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی طرف سے آج صبح جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کووڈ – 19 کے 222315 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں۔ انفیکشن کی رفتار مستقل طور پر کم ہوئی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے مابین تالابندی ختم ہونے کی امیدیں بڑھ رہی ہیں۔

آج کے کاروبار میں درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا رجحان زیادہ مضبوط رہا۔ بی ایس ای کا مڈ کیپ 0.86 فیصد اضافے کے ساتھ 21669.64 پوائنٹس پر بند ہوا۔ چھوٹی کمپنیوں کا انڈیکس اسمال کیپ 0.70 فیصد اضافے سے 23291.87 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بینکاری اور مالیاتی شعبے کی کمپنیوں نے سینسیکس کی تیزی میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا۔ سینسیکس کی کمپنیوں میں پبلک سیکٹر کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے حصص کی قیمتوں میں 2.73 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایل اینڈ ٹی میں 1.74 فیصد، ایکسس بینک 1.40 فیصد، پاور گرڈ 1.21، آئی ٹی سی 1.17، ماروتی سوزوکی میں 1.09 فیصد اور ڈاکٹر ریڈی لیب میں 1.06 فیصد اضافہ ہوا۔

دریں اثناء، ریلائنس انڈسٹریز میں 0.77 فیصد کی کمی آنے سے مارکیٹ پر دباؤ پڑا۔ جبکہ ٹائٹن کے حصص میں 1.22 فیصد، انڈس اینڈ بینک میں 1.20 فیصد، مہندرا اینڈ مہندرا میں 1.09 فیصد، ہندوستان یونیلیور میں 1.03 فیصد اور الٹرا ٹیک سیمنٹ میں ایک فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

ایشیائی منڈیوں میں ملا جلا رجحان رہا۔ چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.31 فیصد اور جاپان کا نکئی 0.17 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔ جنوبی کوریا کے کوسپی میں 0.38 فیصد اور ہانگ کانگ کے ہینگسنگ میں 0.16 فیصد گراوٹ درج کی گئی۔ یورپ میں ابتدائی کاروبار میں جرمنی کے ڈی اے ایکس میں 0.44 فیصد اور برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای میں 0.30 فیصد کا اضافہ ہوا۔