رپورٹ کے مطابق ایران نے مقامی طور پر تیار کردہ 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے لڑاکا ڈرون کی نمائش کی اور فلسطینیوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس کا نام ‘غزہ’ رکھ لیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ڈرون کا نام فلسطینی جدوجہد سے متاثر ہوکر ان کے اعزاز میں غزہ رکھا گیا ہے۔
تہران: ایران نے فلسطینیوں کے جذبہ حریت کو سلام اور خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ملکی طور پر تیار دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والا لڑاکا ڈرون کا نام ’غزہ‘ رکھا ہے۔ یہ اطلاع غیر ملکی میڈیا کے ذرائع نے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے مقامی طور پر تیار کردہ 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے لڑاکا ڈرون کی نمائش کی اور فلسطینیوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس کا نام ‘غزہ’ رکھ لیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ڈرون کا نام فلسطینی جدوجہد سے متاثر ہوکر ان کے اعزاز میں غزہ رکھا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ نیا ڈرون میں 35 گھنٹے پرواز، 13 بم اور 500 کلو گرام الیکٹرونکس کی اشیا ساتھ لے جانے کی صلاحیت ہے۔
پاسداران انقلاب کے میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ نئے ڈرون کا نام ‘غزہ’ ان کے اعزاز میں رکھا گیا ہے جو آج حملہ آور اور جارحیت پسند صہیونیوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔
امریکی سمیت مغربی طاقتیں ایران کے میزائل نظام کے خلاف
ایران کے میزائل نظام کے خلاف امریکی سمیت مغربی طاقتیں آواز اٹھاتی رہتی ہیں تاہم ایران ان کو مسترد کرتا آیا ہے جبکہ غزہ کی حکمران جماعت حماس کی مدد کا بھی الزام دیا جاتا ہے۔
ایران نے حماس کی مالی یا دیگر ذرائع سے مدد کے حوالے سے دیے جانے والے بیانات پر کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم حماس ایران سے بہترین تعلقات کا معترف ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای فلسطین کے حق میں بیانات دیتے رہتے ہیں۔