ہندوستان نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین کشیدگی کم کرنے کے لئے وقت کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں طرف سے "انتہائی تحمل” کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
نئی دہلی: ہندوستان نے اتوار کے روز اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے وقت کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں فریقوں کو ‘انتہائی تحمل’ کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
ہندوستان نے دونوں ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی کارروائیوں سے باز رہیں اور موجودہ جمود کو یک طرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوششوں سے باز رہیں۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ، ٹی ایس تیرومورتی نے مغربی ایشیاء کے بارے میں کھلی بحث میں کہا، "دونوں فریق کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی تباہی کی طرف بڑھنے اور کسی بھی گراوٹ کو روکا جا سکے۔”
انہوں نے کہا کہ غزہ سے بلااشتعال راکٹ فائر کرنے سے اسرائیل میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا، جس کی ہندوستان مذمت کرتا ہے۔ اسی دوران، غزہ میں ہونے والے جوابی حملے کرنے سے بھی زبردست تکلیف کا سامنا ہے اور اس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔
ہندوستان نے تشدد، اشتعال انگیزی اور تباہی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی
سفیر نے کہا کہ ہندوستان نے تشدد، اشتعال انگیزی اور تباہی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، "اس راکٹ فائر سے ہندوستان اسرائیل میں مقیم اپنے ایک شہری کو بھی کھو چکا ہے۔ اشکلون میں ایک نگراں۔ ہم ان تمام شہریوں کے ساتھ ان کے انتقال پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت کرتے ہیں جو موجودہ تشدد کے دور میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ منگل کے روز فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملے میں کیرل کے اڈوکی کی رہائشی 30 سالہ ہندوستانی خاتون ہلاک ہوگئی۔
غزہ کی پٹی پر گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 181 ہوگئی ہے، جس میں 52 بچے بھی شامل ہیں۔ تنازعہ کے آغاز سے ہی اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 181 ہوگئی ہے، جس میں 52 بچے اور 21 خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی ہوم فرنٹ کمانڈ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی سے حملے میں 10 افراد ہلاک اور 50 کے قریب شدید زخمی اور سیکڑوں دیگر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ سن 2014 کے بعد سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین سب سے پُرتشدد تنازعہ ہے۔