دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

مالدہ میں ترنمول کانگریس کی شاندار جیت، کانگریس کا قلعہ منہدم

مالدہ ضلع کا سوجا پور اسمبلی حلقہ جہاں سے کانگریس کے سینئر رہنما غنی خان چوہدری کی سیاست کا آغاز ہوا تھا اور گذشتہ 50 سالوں سے یہ نشست کانگریس اور غنی خان چوہدری کے خاندان کی نشست رہی ہے۔ لیکن اس بار ممتا بنرجی کی لہر میں، غنی خان چودھری کے بھتیجے عیسیٰ خان چوہدری کو صرف 7781 ووٹ ملے اور ترنمول کانگریس کے امیدوار عبدالغنی نے 50،000 سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

کلکتہ: مالدہ ضلع کا سوجا پور اسمبلی حلقہ جہاں سے کانگریس کے سینئر لیڈر غنی خان چودھری کی سیاست شروع ہوئی تھی اور گزشتہ 50 سال سے یہ سیٹ کانگریس اور غنی خان چودھری کے خاندان کی سیٹ تھی۔ مگر ممتا بنرجی کی لہر میں اس مرتبہ غنی خان چودھری کے بھتیجے عیسی خان چودھری محض 7781 ووٹ حاصل کرسکے اور ترنمول کانگریس کے امیدوار عبد الغنی 50 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیا ہے۔

کسی بھی سیاسی تجزیہ کار کو مالدہ کے سوجا پور حلقے میں ایسی توقع نہیں تھی۔ تاہم، ترنمول کے رہنماؤں نے پہلے ہی اس کی پیش گوئی کی تھی۔ ترنمول کے لیڈروں نے کہا تھا کہ اس بار سوجا پور کے عوام دونوں ہاتھوں سے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو ووٹ دیں گے اور ایسا ہی ہوا ہے۔ سوجا پور سے کانگریس اور غنی خان چودھری کے خاندان کے فرد کا ہار جانا اپنے آپ میں حیرت انگیز ہے۔ عیسی خان چودھری نے کہا کہ وہ عوام کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں۔

یہاں سے بی جے پی نے مسلم امیدوار کو ہی ٹکٹ دیا تھا۔ انہیں محض 6 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ انڈین سیکولر فرنٹ جو ریاست کے دیگر حصوں میں کانگریس کی حلیف جماعت ہے نے یہاں سے امیدوار دیا تھا۔

مالدہ کی 9 سیٹوں میں سے 8 پر ترنمول کانگریس کو سبقت حاصل ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ بی جے پی کو ملا تھا اور مالدہ شمال کی سیٹ پر جیت حاصل کی تھی۔