بہار کی خوشحالی کے لیے نتیش حکومت کا خاتمہ ضروری ہے: تیجسوی یادو

بہار اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز: تیجسوی یادو کا...

راجکوٹ میں آتشزدگی کا واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی

راجکوٹ کی بلند عمارت میں خوفناک آگ: کیا ہوا،...

ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کر دیا

پاکستان کے الزامات کا جائزہ: ہندوستان کا جواب نئی دہلی...

گوگل کروم کے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی: حکومت نے جاری کی ہائی رسک وارننگ

معلومات کی چوری کا خدشہ، اہم ہدایت اگر آپ گوگل...

نئے عالمی انسداد بدعنوانی قوانین نافذ ہونا شروع، 22 افراد پر پابندیاں عائد، اثاثے منجمد

برطانیہ میں نئے عالمی انسداد بدعنوانی قوانین پر عمل درآمد شروع ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی کرپشن پر 22 افراد پر پابندیاں عائد اور اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں۔

لندن: برطانیہ میں نئے عالمی انسداد بدعنوانی قوانین پر عمل درآمد شروع ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی کرپشن پر 22 افراد پر پابندیاں عائد اور اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق پابندیوں کا سامنا کرنے والوں کا تعلق روس، جنوبی افریقہ، سوڈان اور لاطینی امریکہ سے ہے، یوروپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیہ نے اپنے یہ نئے قوانین متعارف کرائے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندیوں کا سامنے کرنے والے افراد عالمی سطح پر بڑے کرپشن کیسز میں ملوث ہیں۔ کرپشن سے غریب ملکوں کی دولت ختم ہوجاتی ہے، لوگ غربت میں پھنس جاتے ہیں۔

برطانیہ کی انسانی حقوق سے متعلق پابندیوں کی فہرست میں 78 افراد اور اداروں کے نام شامل ہیں۔ ان کا تعلق روس، سعودی عرب، وینزویلا، پاکستان، میانمار، شمالی کوریا، بیلاروس اور گامبیا سے ہے۔