سابق امریکی نائب صدر والٹر ایف منڈیل کا انتقال

والٹر ایف منڈیل نے 1960 کی دہائی کے اوائل میں منیسوٹا کے اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بعد میں امریکی سنیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بعد میں ہیوبرٹ ہمفرے کی نشست خالی ہونے پر وہ نائب صدر منتخب ہوئے۔

واشنگٹن: سابق امریکی نائب صدر والٹر ایف منڈیل کا انتقال ہوگیا۔ وہ 93 سال کے تھے۔

والٹر ایف منڈیل کے کنبے کے ترجمان نے یہ اطلاع دی۔ ترجمان نے بتایا کہ مسٹر والٹر کا پیر کو انتقال ہوگیا۔ انہوں نے سابق نائب صدر کی موت کی وجہ کی وضاحت نہیں کی۔ مسٹر والٹر کے کنبے میں اس کے دو بیٹے ہیں۔ ان کا انتقال اپنے آبائی شہر منیا پولس میں ہوا۔ اس سے قبل ان کی اہلیہ کا 2014 میں انتقال ہوگیا تھا۔

مسٹر والٹر نے 1960 کی دہائی کے اوائل میں منیسوٹا کے اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بعد میں امریکی سنیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بعد میں ہیوبرٹ ہمفرے کی نشست خالی ہونے پر وہ نائب صدر منتخب ہوئے۔

سنیٹر کی حیثیت سے، وہ فنانس کمیٹی، مزدور اور عوامی بہبود کمیٹی، بجٹ کمیٹی اور بینکنگ، رہائش اور شہری امور کمیٹی کا بھی حصہ بنے۔

انہوں نے جمی کارٹر کے دور حکومت میں 1977 سے 1981 کے درمیان ملک کے 42 ویں نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 1984 میں وہ وائٹ ہاؤس کی ریس ہارکر باہر ہوگئے۔ انہوں نے صدر سے انتخاب ہارنے سے پہلے، نیو یارک سے تعلق رکھنے والی امریکی ریپبلکن خاتون جیرالڈائن اے فیرارو کو بطور پارٹنر منتخب کرکے تاریخ رقم کی۔ ایک بڑی پارٹی کی ٹکٹ پر ملک میں دوسرا اعلی عہدہ حاصل کرنے والی وہ پہلی خاتون تھیں۔

مسٹر والٹر شہری حقوق کے پرجوش وکیل تھے۔ انہوں نے بل کلنٹن کے دور میں جاپان اور انڈونیشیا میں امریکی سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔