وزیراعلی اروند کیجریوال نے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں آج رات دس بجے سے آئندہ پیر کی صبح پانچ بجے تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
نئی دہلی: دلی میں کورونا انفیکشن انتہا پر پہنچنے کے بعد حکومت نے آج رات دس بجے سے چھ دنوں کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلی اروند کیجریوال نے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں آج رات دس بجے سے آئندہ پیر کی صبح پانچ بجے تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
اس دوران سبھی ضروری خدمات کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔ کھانے پینے، میڈیکل اور شادی کی تقاریب منعقد ہوں گی۔ شادی کی تقاریب میں 50 لوگ شرکت کرسکیں گے اور اس کے لئے پاس جاری کئے جائیں گے۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ گزشتہ دو تین دنوں سے قومی راجدھانی میں ہر روز کورونا کے تقریباً 25 ہزار سے زیادہ نئے معاملے سامنے آرہے تھے، جس کے سبب صحت کا نظام مفلوج تو نہیں ہوئی تھی لیکن وہ تناؤ میں آگئی تھی۔ انہوں نے موجودہ حالات کو بیحد سنگین بتاتے ہوئے کہا کہ عوام کے تعاون کے بغیر کورونا کے سلسلے کو توڑا نہیں جاسکتا ہے۔
مہاجر مزدوروں کو دلی نہ چھوڑنے کی تلقین
انہوں نے کہا کہ راجدھانی میں آکسیجن اور دیگر ضروری ادویات کی زبردست کمی ہوگئی ہے، جس کے تعلق سے مرکز سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے غریبوں کے لئے لاک ڈاؤن کو مشکل وقت بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں دلی چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے۔ یہ چھوٹا لاک ڈاؤن ہے اور غریب لوگ کو اگر یہاں سے جاتے ہیں تو آنے جانے میں ہی پورا وقت گزر جائے گا۔ انہوں نے دوبارہ سے مہاجر مزدوروں کو دلی نہ چھوڑنے کی تلقین کی۔
وزیراعلی نے کہا کہ جلد ہی حالات قابو میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے تعلق سے انہوں نے کسی بھی بات کو چھپایا نہیں ہے اور اسے ایمانداری سے عوام کے سامنے رکھا ہے۔ اس وقت ہر روز کورونا کے ایک لاکھ ٹسٹ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دلی کو دو کروڑ لوگوں کا ایک کنبہ بتایا ہے اور کہا کہ بحران کے وقت میں سبھی کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔