ذرائع کے مطابق چھاپہ مار ٹیم کے سرحدی ریاست مغربی بنگال میں گوالپوکھر تھانہ حلقے کے پنتا پاڑہ گاؤں پہنچنے کے بعد ملزموں نے یہ افواہ پھیلا دی کہ بہار کی پولیس مغربی بنگال کے الیکشن میں دخل دینے آئی ہے۔ یہ سن کر عوام مشتعل ہو گئی اور کشن گنج پولیس کی ٹیم کو گھیر لیا۔ اس دوران دیگر پولیس اہلکار جان بچا کر بھاگ گئے لیکن پولیس انسپکٹر اشونی کمار پھنس گئے۔ عوام نے ان کی ایک نہ سنی اور پیٹ پیٹ کر انھیں موت کے گھاٹ پہنچا دیا۔
کشن گنج: بہار میں پورنیہ علاقے کے پولیس انسپکٹر جنرل نے کشن گنج کے شہر تھانہ انچارج اشونی کمار کو مغربی بنگال میں چھاپہ ماری کے دوران پیٹ پیٹ کر کیے گئے قتل کے معاملے میں موقع سے جان بچا کر بھاگنے والے سات پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے اتوار کے روز بتایا کہ پورنیہ علاقے کے پولیس انسپکٹر جنرل کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ لوٹی گئی موٹر سائیکل کی برآمدگی اور ملزم کی گرفتاری کے لیے کشن گنج شہر تھانہ انچارج اشونی کمار کی قیادت میں ایک ٹیم ہفتے کے روز علی الصبح سرحدی ریاست مغربی بنگال میں گوالپوکھر تھانہ حلقے کے پنتا پاڑہ گاؤں گئی تھی۔ اس ٹیم میں پولیس انسپکٹر منیش کمار کے ساتھ ہی سپاہی راجو سہنی، اکھیلیشور تیواری، پرمود کمار پاسوان، اجول کمار پاسوان، سنیل چودھری اور سشیل کمار شامل تھے۔
چھاپہ مار ٹیم میں شامل دیگر سات اراکین موقع سے جان بچا کر فرار
ملزم کے رشتہ دار سمیت تقریباً 500 افراد نے چھاپہ مار ٹیم پر حملہ کر دیا۔ ہجوم نے پولیس انسپکٹر اشونی کمار کو پکڑ لیا اور انھیں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ وہیں، چھاپہ مار ٹیم میں شامل دیگر سات اراکین موقع سے جان بچا کر بھاگ گئے۔ اگر ان پولیس اہلکاروں نے اپنی ذمہ داری پر عمل درآمد عقلمندی سے کی ہوتی تو ممکنہ طور پر یہ واقعہ نہیں ہوتا۔ اس واردات میں بادی النظر ان سات پولیس اہلکاروں کی لاپرواہی سمجھ میں آتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس انسپکٹر جنرل نے کشن گنج کے پولیس افسر کمار آشیش کی سفارش پر لاپرواہی کے لیے پولیس انسپکٹر منیش کمار کے ساتھ ہی سپاہی راجو سہنی، اکھیلیشور تیواری، پرمود کمار پاسوان، اجول کمار پاسوان، سنیل چودھری اور سشیل کمار کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔
قتل کے معاملے میں کلیدی ملزم گرفتار
قبل ازیں کشن گنج شہر تھانہ انچارج اشونی کمار کے قتل کے معاملے میں پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزموں میں فیروز عالم، اس کا بھائی ابوذر عالم اور اس کی ماں شہنور خاتون شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق فیروز اس واقعہ کا کلیدی ملزم ہے۔
ذرائع کے مطابق چھاپہ مار ٹیم کے پنتا پاڑہ پہنچنے کے بعد ملزموں نے یہ افواہ پھیلا دی کہ بہار کی پولیس مغربی بنگال کے الیکشن میں دخل دینے آئی ہے۔ یہ سن کر عوام مشتعل ہو گئی اور کشن گنج پولیس کی ٹیم کو گھیر لیا۔ اس دوران دیگر پولیس اہلکار جان بچا کر بھاگ گئے لیکن پولیس انسپکٹر اشونی کمار پھنس گئے۔ عوام نے ان کی ایک نہ سنی اور پیٹ پیٹ کر انھیں موت کے گھاٹ پہنچا دیا۔
وہیں پولیس ہیڈکوارٹر ذرائع نے بتایا کہ مسٹر کمار کے اہل خانہ کو امداد، خدمات کا فائدہ اور پسماندگان میں سے ایک شخص کو سرکاری نوکری دینے کے لیے کاروائی کی جا رہی ہے۔