وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ریاست میں کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس کی روک تھام کیلئے 30 اپریل تک جزوی پابندی لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس کے تحت ریاست کے سبھی اسکول اور کالج 18 اپریل تک بند رہیں گے۔
پٹنہ: ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے درمیان بہار میں انفیکشن کے تیزی سے بڑھ رہے معاملوں کو دیکھتے ہوئے حکومت نے 30 اپریل تک ریاست میں جزوی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار نے جمعہ کو یہاں ’سنواد‘ میں کورونا سے متعلق جائزہ کیلئے اعلیٰ سطحی میٹنگ کرنے کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس کی روک تھام کیلئے 30 اپریل تک جزوی پابندی لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس کے تحت ریاست کے سبھی اسکول اور کالج 18 اپریل تک بند رہیں گے لیکن اس دوران قبل میں مقررہ امتحانات پروگرام کے مطابق ہی ہوںگے۔ حالانکہ اس میں کووڈ سے تحفظ کے رہنماء اصول پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔ اس سے قبل 05 سے 11 اپریل تک اسکول ۔ کالج کو بند رکھا گیا تھا۔
اجلاس میں لئے گئے دیگر فیصلوں کے بارے میں صحت محکمہ کے پرنسپل سکریٹری پرتیہ امرت نے تفصیل سے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں 30 اپریل تک سبھی دکان اور ادارے شام سات بجے کے بعد بند رہیں گے۔ حالانکہ ریسٹورینٹ، ڈھابا اور ہوٹل شام سات بجے کے بعد بھی کھلے رہیں گے لیکن وہاں کل صلاحیت کے 25 فیصد لوگوں کو ہی بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح سنیما گھروں میں بھی اس کی کل صلاحیت کے 50 فیصد شائقین ہی بیٹھ پائیں گے۔
مسٹر امرت نے کہا کہ ایسے دکان اور اداروں کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے کچھ شرطوں پر عمل کرنا ہوگا۔ ان شرائط کے تحت وہاں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ دکان اور اداروں کے مین گیٹ یا کاﺅنٹر پر آنے والوں کے استعمال کیلئے سینٹائزر کا نظم کرنا لازمی رہے گا۔ دکان اور ادارے کے احاطے میں سماجی دوری کے معیارات 2 گز کے فاصلے پر عمل کیا جانا لازمی ہوگا۔
سبھی مذہبی مقامات 30 اپریل تک عوام الناس کیلئے بند رہیں گے
محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ ریستوراں، ڈھابا، ہوٹل میں مقررہ سیٹ کی صلاحیت کے 25 فیصد کا ہی استعمال کرسکیں گے۔ ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوور سروس کے آپریشن کی اجازت ہوگی۔ وہیں سبھی پارکوں اور باغات میں ماسک کا استعمال اور کووڈ سے تحفظ کی تدابیر پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔ سبھی مذہبی مقامات 30 اپریل تک عوام الناس کیلئے بند رہیں گے۔
مسٹر امرت نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں ڈپٹی سکریٹری یا اہل اور ان سے سینئر افسر صد فیصد، وہیں ان کے ماتحت افسران و ملازمین باری ۔ باری سے 33 فیصد حاضر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس، فائر بریگیڈ، صحت، آفات مینجمنٹ، ٹیلی مواصلات، ڈاک اور بینک جیسی ضروری خدمات سے متعلق ملازمین پر یہ نافذ نہیں رہے گا۔ پرائیوٹ دفتر اور اداروں کے کمرشیل اور غیر کمرشیل دفاتر میں 33 فیصد ملازمین کے ساتھ کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن یہ صنعتی اداروں پر نافذ نہیں ہوگا۔ وہ حسب سابق اپنا کام کریںگے۔
پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ عوامی مقامات پر کسی قسم کے انعقاد سرکاری اور غیر سرکاری پر روک رہے گی۔ آخری رسومات کیلئے 50 اور شرادھا اور شادی کیلئے 200 افراد کی حد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مقررہ سیٹ کی صلاحیت کے 50 فیصد کے ہی استعمال کی اجازت ہوگی۔