مختار انصاری کی اہلیہ افشاں انصاری نے اپنی درخواست میں سرکاری افسران کو یہ یقنی بنانے کے لئے ہدایات دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کی زندگی محفوظ رہے اور اترپردیش میں تمام معاملات کی سماعت کے دوران آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ بہوجن سماج پارٹی کے ایم ایل اے مختار انصاری کی اہلیہ افشاں انصاری کی درخواست پر جمعہ کو سماعت کرے گی۔
افشاں انصاری کی درخواست جسٹس اشوک بھوشن اور جج آر سبھاش ریڈی کی بنچ کے سامنے جمعہ کو سماعت کے لئے درج ہے۔
افشاں انصاری نے اپنی درخواست میں سرکاری افسران کو یہ یقنی بنانے کے لئے ہدایات دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کی زندگی محفوظ رہے اور اترپردیش میں تمام معاملات کی سماعت کے دوران آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے مختار انصاری کو پنجاب کی جیل سے اترپردیش کی جیل میں لے جانے کی ہدایت دی تھی۔ وہ ایک مبینہ جبراً وصولی معاملے میں جنوری 2019 سے پنجاب کی جیل میں قید تھے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اترپردیش میں جسمانی طور سے مقدمے میں شامل ہونے کے دوران ان کے شوہر کی زندگی مسلسل خطرے میں رہنے کا خدشہ ہے۔ ایسی حالت میں سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ جب مختار انصاری کو ایک جیل سے دوسرے جیل میں منتقل کیا جائے یا اترپردیش میں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے تو، پوری قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) جیسی سنٹرل فورسز کی موجودگی میں ویڈیو گرافی کی جانی چاہیے۔