رکن اسمبلی مختار انصاری کو پنجاب کے موہالی کورٹ میں پیشی کے لئے لے جانے والی ایمبولینس کے معاملے میں اتوار کی صبح بارہ بنکی کی پولیس اور مئو کے شہر کوتوال ڈاکٹر الکا رائے کے شیام سنجیونی اسپتال پہنچ کر پوچھ گچھ کی۔
مئو: اترپردیش کے مئو اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی مختار انصاری کو پنجاب کے موہالی کورٹ میں پیشی کے لئے لے جانے والی ایمبولینس کے معاملے میں اتوار کی صبح بارہ بنکی کی پولیس اور مئو کے شہر کوتوال ڈاکٹر الکا رائے کے شیام سنجیونی اسپتال پہنچ کر پوچھ گچھ کی۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پولیس پوچھ گچھ کررہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شیام سنجیونی اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر الکا رائے بی جے پی کی عہدیدار بھی ہیں۔ وہ صوبہ کی مہیلا مورچہ کی جنرل سکریٹری ہیں۔ گزشتہ دنوں جس بلیٹ پروف ایمبولینس سے مختار انصاری پنجاب کے روپڑ جیل سے موہالی کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔ اس گاڑی کا رجسٹریشن شیام سنجیونی اسپتال بارہ بنکی کے نام سے درج ہے۔ حالانکہ اس کے تعلق سے ڈاکٹر الکا رائے نے جمعہ کے روز اپنے اسپتال پر پریس کانفرنس کرکے صفائی پیش کی تھی کہ سال 2013 میں ایم ایل اے فنڈ سے اسپتال کو ایمبولینس دینے کے لئے کچھ کاغذات پر اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے بھائی سے ایم ایل اے مختار انصاری کے نمائندہ مجاہد نے دستخط کرائے تھے۔
گزشتہ دنوں میڈیا کو دئے گئے ایک بیان میں ڈاکٹر الکا رائے نے مختار انصاری کے ذریعہ خود کے سر پر چھت مہیا کرانے کی بھی بات کہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ مختار انصاری کے ذریعہ ان سے ایمبولینس کے بارے میں ضروری کاغذات طلب کئے گئے تھے۔ اپنے ہی کئی بیانات سے ڈاکٹر الکا رائے الجھتی جارہی ہیں۔ اب تو یہ تحقیقات کا موضوع ہے۔ ضلع کے لوگوں کی نظریں شیام سنجیونی اسپتال پر مرکوز ہیں۔