کئی یوروپی ممالک نے خون کے تھکے جمنے کی رپورٹ ملنے کے بعد سے مارچ کے وسط میں ہی ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال پر روک لگادی تھی۔
پیرس: فرانس کی نیشنل ایجنسی فار میڈیسن اینڈ ہیلتھ پروڈکٹس سیفٹی (اے این ایس ایم) نے کہا کہ 19 مارچ سے 25 مارچ کے درمیان ایسٹرازینیکا ویکسین کا ٹیکہ لگوانے والوں میں سے دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
اے این ایس ایم نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران، خون کے تھکے جمنے کے 3 معاملے سامنے آئے تھے، جن میں سے دو لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس میں ٹیکہ کاری مہم کی شروعات سے ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال کے بعد 12 ایسے معاملے درج کئے ہیں جن میں سے چار لوگوں کی موت ہو چکی ہیں۔
کئی یوروپی ممالک نے خون کے تھکے جمنے کی رپورٹ ملنے کے بعد سے مارچ کے وسط میں ہی ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال پر روک لگادی تھی۔ اگرچہ ٹیکہ کاری اور خون کے تھکے جمنے کے درمیان کوئی راست تعلق نہیں ملا ہے۔ عوام میں ٹیکہ کاری کے تئیں اعتماد بحال کرنے کے لئے یوروپی یونین کے ممالک کے کئی لیڈران نے ایسٹرازینیکا کا ٹیکہ لگوایا ہے۔