دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

حکومت چھوٹی بچت اسکیموں پر سود کی شرحوں میں کٹوتی کے فیصلے سے پلٹی

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعرات کے روز اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2020-21 کی آخری سہ ماہی میں چھوٹی بچت اسکیموں پر جس شرح سے سود مل رہا تھا، وہ شرح سود 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں بھی برقرار رہے گا۔

نئی دہلی: چھوٹی بچت اسکیموں پر شرح سود میں کٹوتی فیصلے سے پلٹے ہوئے حکومت نے جمعرات کو کہا کہ ان اسکیموں پر حسب سابق سود ملتا رہے گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعرات کے روز اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2020-21 کی آخری سہ ماہی میں چھوٹی بچت اسکیموں پر جس شرح سے سود مل رہا تھا، وہ شرح سود 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں بھی برقرار رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ سود کی شرحوں میں کٹوتی کے سلسلے میں جو احکامات جاری کئے گئے تھے، ان کو واپس نہیں لیا جارہا ہے اور ان پر حسب سابق سود ملتا رہے گا۔ وزارت خزانہ ان اسکیموں پر ہر تین ماہ بعد  شرح سود کا اعلان کرتی ہے۔

واضح ر ہے کہ حکومت نے چھوٹی بچت اسکیموں پر شرح سود میں آدھے فیصد سے ایک فیصد کی کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس سے پی پی ایف پر شرح سود 46 سال کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔ اس طرح 46 برسوں میں پہلی مرتبہ شرح سود 7 فیصد سے کم ہوکر 6.4 فیصد پر آگئی تھی۔ اسی طرح نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ پر بھی شرح سود 6.8 فیصد سے کم کر 5.9 فیصد کردی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی سکنیا سمردھی یوجنا پر شرح سود کو بھی 7.6 فیصد سے کم کر کے 6.9 فیصد کر دیا تھا۔ سینئر سٹیزن کی بچت اسکیموں پر شرح سود کو 7.4 فیصد سے کم کر کے 6.5 فیصد کردیا گیا تھا۔ کسان وکاس پتر پر بھی سود کی شرح 6.9 فیصد سے کم کر کے 6.2 فیصد کردی گئی تھی۔ پوسٹ آفس سیونگ اسکیم پر شرح سود کو چار فیصد سے کم کرکے ساڑھے تین فیصد کردیا گیا۔