ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ میرے اس خط کا مقصد ہندوستان کی جمہوریت کو لاحق خطرات کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعے قومی دارالحکومت دہلی (ترمیمی) بل کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک "انتہائی سنگین” قدم ہے۔
کلکتہ: دوسرے مرحلے کی پولنگ سے قبل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے غیر بی جے پی جماعتوں کے سربراہوں کو خط لکھ کر بی جے پی کے ذریعہ ہندوستان کی جمہوریت اور آئینی فیڈرلزم پر حملے کو اجاگر کیا ہے۔
ممتا بنرجی کے اس خط کو ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے آج جاری کیا ہے۔ اس خط کے ذریعہ اپوزیشن لیڈروں کی حمایت حاصل کی گئی ہے۔ اس خط میں بی جے پی اور مرکزی حکومت کے غیر آئینی اقدامات کا تفصیل سے ذکر ہے۔ ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ جان بوجھ کر ملک کے وفاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
خط کا مقصد ہندوستان کی جمہوریت کو لاحق خطرات کو اجاگر کرنا
ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ میرے اس خط کا مقصد ہندوستان کی جمہوریت کو لاحق خطرات کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعے قومی دارالحکومت دہلی (ترمیمی) بل کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک "انتہائی سنگین” قدم ہے۔
اس قانون کے ساتھ ہی، مرکز میں بی جے پی حکومت نے دہلی کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کے عملی طور پر تمام اختیارات چھین لئے ہیں۔ انھیں مرکز کے نامزد امیدوار لیفٹیننٹ گورنر کے حوالے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، دہلی کے غیر اعلانیہ وائسرائے، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے لئے پراکسی کی حیثیت سے کام کر یں گے۔
تین صفحات پر مشتمل خط میں کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار، ڈی ایم کے کے سربراہ یم کے اسٹالن، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، راشٹریہ جنتا دل کے تیجسوی یادو، شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے سمیت دیگر لیڈروں کے نام لکھا گیا ہے۔