امریکہ کی اس نئی جنگی حکمت عملی کے تحت، سائبر حملوں، بحیرہ بالٹک اور آرکٹک میں روس کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے علاوہ، بحیرہ جنوبی چین میں چین کی مستحکم ہوتی حیثیت سے نمٹنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
واشنگٹن: امریکہ کی فوج چین اور روس کی وجہ سے مسلسل بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ایک جامع جنگی حکمت عملی تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
سی این این نے ہفتہ کو اپنی ایک رپورٹ میں امریکی دفاع ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔
رپورٹ میں امریکی وزارت دفاع کے حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بحر اوقیانوس میں چین اور روس کی باغی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لئے ایک نئی جنگی حکمت عملی تیار کی جائے گی جس کے تحت امریکی فوج کے اعلی افسران کو خصوصی تربیت دی جائے گی۔ امریکی فوجی افسران بھی عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہوں گے۔
امریکہ کی اس نئی جنگی حکمت عملی کے تحت، سائبر حملوں، بحیرہ بالٹک اور آرکٹک میں روس کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے علاوہ، بحیرہ جنوبی چین میں چین کی مستحکم ہوتی حیثیت سے نمٹنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
امریکہ کی جنگی حکمت عملی امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی نگرانی میں، آرمی کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملے کی زیر صدارت ہوگی۔