کسانوں کی جدوجہد کے درمیان 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں اہم میٹنگ متوقع

کسانوں کے مسائل: مرکزی حکومت سے مذاکرات کا وقت 14...

ممبئی کے قبرستان میں کالے جادو کی جڑیں، سماج میں خوف و ہراس کی لہر

بہت سے سوالات، ایک سنسنی خیز واقعہ! ممبئی کے وڈالا...

منیش سسودیا کے بیٹے کی بیرون ملک تعلیم: بی جے پی کے سوالات

دہلی میں سیاسی ہلچل: سسودیا کے انکم ٹیکس اور...

راہل گاندھی کا آئین کی حفاظت کا عزم، موہن بھاگوت پر سخت تنقید

پٹنہ میں تحفظ آئین سیمینار میں راہل گاندھی کی...

راجیہ سبھا نے فنانس بل لوک سبھا کو لوٹایا واپس

ترنمول کانگریس کے ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا نے ‘مالیاتی بل 2021’ کو لوک سبھا کو لوٹا دیا۔ 

نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا نے بدھ کے روز ‘مالیاتی بل 2021’ کو صوتی ووٹوں سے لوک سبھا کو لوٹا دیا۔

ایوان میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت بدعنوانی سے پاک ہے اور معاشرے کے استحصال کے شکار، محروم اور غریب طبقے کو براہ راست مدد فراہم کی جارہی ہے۔ حکومت کی معاشی اصلاحات سے بینکوں کے غیر منفعت بخش اثاثوں میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی بل میں ٹیکس کو منطقی اور آسان بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور انکم ٹیکس کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ آسانی سے کاروبار کرنے کی سہولت سے معیشت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے اور اس کی تعمیل کے لئے بہت ساری اہم تبدیلیاں بھی کی گئیں ہیں۔ اس سلسلے میں پروڈکشن ڈیوٹی میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے جی ایس ٹی سے متعلق ممبروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی وزارت خزانہ کا معاملہ نہیں ہے۔ جی ایس ٹی میں کوئی بھی فیصلہ جی ایس ٹی کونسل کرتی ہے اور وہ اس سے متعلق تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ یہ کونسل ملک کی تمام ریاستوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے اور انہیں تبدیلی کا حق ہے۔ ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے کونسل کے اجلاس میں ایک تجویز پیش کرے۔ جی ایس ٹی میں بار بار تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں اور تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد اس کا فیصلہ کیا گیا ہے۔