کسانوں کی تنظیموں نے 26 مارچ کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے جسے کانگریس کی بھرپور عملی حمایت رہے گی اور کانگریس کے کارکنان و عہدیداران اس دن ریاست بھر میں بھوک ہڑتال کریں گے۔
ممبئی: مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعے کسانوں پر مسلط کیے گئے سیاہ زرعی قوانین سے ملک بھر کے کسان اور ان کی زراعت تباہ ہونے والی ہے۔ ایک جانب اگر مودی حکومت کسانوں کو سرمایہ داروں کا غلام بنا رہی ہے تو دوسری جانب پٹرول، ڈیژل و کوکنگ گیس سلنڈر کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے عوام کا جینا دوبھر بنارہی ہے۔ اس مہنگائی سے نہ صرف غریب بلکہ ملازمت پیشہ و اوسط طبقے کے لوگوں کا جینا محال کردیا ہے۔ ملک میں افراتفری کی حالت پیدا ہوچکی ہے مگر مودی حکومت ہے کہ کمبھ کرن کی نیند سو رہی ہے۔ اس سوئی ہوئی حکومت کو بیدار کرنے کے لیے کسانوں کی تنظیموں نے 26 مارچ کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے جسے کانگریس کی بھرپور عملی حمایت رہے گی اور کانگریس کے کارکنان و عہدیداران اس دن ریاست بھر میں بھوک ہڑتال کریں گے۔ یہ اطلاع آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے دی ہے۔
سینئر کانگریسی لیڈران و وزراء سمیت ممبئی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں
اس بارے میں اطلاع دیتے ہوئے نانا پٹولے نے مزید کہا کہ کسانوں کی تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کی جانب سے 26 مارچ کو صبح 11 بجے سے 4 بجے تک ریاست بھر میں ضلع و تعلقہ ہیڈ آفس کے سامنے بھوک ہڑتال کرنے والے ہیں۔ ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ، سینئر کانگریسی لیڈران و وزراء سمیت ممبئی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں۔ جبکہ ناگپور میں چندرکانت ہنڈورے، امراؤتی میں کنال پاٹل، اورنگ آباد میں شیواجی راؤ موگھے، پونے میں بسوراج پاٹل، ناسک میں ایم ایل اے پرنیتی شندے تو تھانے میں نسیم خان پارٹی کے عہدیداران وکارکنان کے ساتھ بھوک ہڑتال کرنے والے ہیں۔
بی جے پی حکومت کو کسی کی کوئی پرواہ
نانا پٹولے نے کہا کہ سیاہ زرعی قوانین کے خلاف کسان دہلی کی سرحد پر گزشتہ 100 دنوں سے دھرنا دیے بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس احتجاج میں تقریباً 300 کسان شہید ہوچکے ہیں۔ مودی حکومت نے ابتداء میں بات چیت کا دکھاوا کیا لیکن قوانین کو رد کرنے پر رضامند نہیں ہوئی۔ زرعی قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے راشننگ بند ہونے والی ہے جس کی وجہ سے غریب و محنت کش لوگوں کو بھوکوں مرنے کی نوبت آجائے گی۔ لیکن ہٹلر کی مانند مودی حکومت اس بارے میں کچھ بولنے کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔ دوسری جانب یہی مودی حکومت ایندھن کی قیمتوں پر من مانے طریقے سے ٹیکس لگاکر غریبوں کی جیب پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ پٹرول 100 روپئے تو کوکنگ گیس سلنڈر کی قیمت 850 روپئے تک پہونچ چکا ہے۔ مگر مرکز کی بی جے پی حکومت کو کسی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیاہ زرعی قوانین کی وجہ سے ملک تباہ ہوجائے گا۔