انشورنس میں 74 فیصد غیر ملکی سرما یہ کاری کی اجازت دینے والا بل اپوزیشن کے بائیکاٹ کے درمیان راجیہ سبھا میں منظور

ایوان میں تقریبا چار گھنٹے تک جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ملک میں انشورنس سیکٹر کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، جس سے بیمہ خدمات غریب عوام تک پہنچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔

نئی دہلی: کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ کے درمیان راجیہ سبھا نے انشورنس سیکٹر میں غیر ملکی سرما یہ کاری کی حد 49 فیصد سے بڑھا کر 74 فیصد کرنے اور متعلقہ کمپنیوں کے مالکانہ حقوق ’غیر ملکیوں‘ کو دینے کی اجازت فراہم کرنے والے انشورنس ترمیمی بل 2021 کو صوتی ووٹوں کے ذریعے منظور کر لیا گیا۔

اس سے قبل بل کو قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگر یس اور دیگر اپوزیش جماعتوں نے ایوان میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کاروائی تقریباََ ایک گھنٹے کے اند ر چار مرتبہ ملتوی کرنی پڑی۔

ایوان میں تقریبا چار گھنٹے تک جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ملک میں انشورنس سیکٹر کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، جس سے بیمہ خدمات غریب عوام تک پہنچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ انشورنس سیکٹر بہت ہی منظم ہے اور اس میں کوئی بھی کمپنی ملک سے باہر سرمایہ نہیں لے جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ بل میں التزام کیا گیا ہے کہ پریمیم سے حاصل شدہ رقم کی سرمایہ کاری ملک کے اندر ہی کرنی ہوگی۔

انشورنس کمپنی کا کنٹرول ہندوستان میں رہنے والے کسی شخص کے ہاتھ میں ہوگا

انہوں نے کہا کہ انشورنس کمپنی کا کنٹرول ہندوستان میں رہنے والے کسی شخص کے ہاتھ میں ہوگا۔ جس سے اسے ذمہ دار بنایا جا سکے۔ کمپنی میں 50 فیصد آزاد ڈائریکٹر ہوں گے جو انتظامیہ کے کام کاج کی بہتر نگرانی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لائف اور جنرل انشورنس کی 68 کمپنیاں ہیں، جو آبادی کے عین مطابق ناکافی ہیں۔ ملک میں انشورنس کمپنیوں میں ساڑھے تین لاکھ سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ 21 لاکھ سے زائد ایجنٹ بھی وابستہ ہیں۔ وزیر خزانہ نے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ اور ڈاکٹر منموہن سنگھ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیانات اور پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسودہ تیار کرنے سے پہلے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔ ان میں صنعتیں، صنعتی تنظیمیں، کمیشن، ماہرین اور عام عوام شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انشورنس سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہونے سے شعبے میں مسابقت بڑھے گی اور مارکیٹ میں نئی پروڈکٹ آئیں گے۔ غریب لوگوں تک انشورنس خدمات پہنچانے میں مدد ملے گی۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ حکومت کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی خود انحصار ہندوستان مہم کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس سے ہندوستان کے عوام کو خود کفیل بنانے میں مدد ملے گی۔ سرمایہ اور ٹیکنالوجی کی دستیابی سے ملک میں بیمہ کا دائرہ بڑھے گا اور بہتر سہولیات دستیاب ہوں گی۔