پورے بھارت میں کورونا گائڈلائنز پر عمل کرتے ہوئے شب معراج کا ہوا اہتمام۔ مھاراشٹرا حکومت نے شب معراج و شب برات پر رہنما خطوط جاری کیے گئے تھے اور کشمیر میں نہیں منعقد ہوئیں شبانہ جلسے
نئی دہلی/ممبئی/سری نگر: کل جمعرات کی شام ملک بھر میں شب معراج منایا گیا۔ کورونا وبا کی پیش نظر اکثر لوگوں نے اپنے گھروں پر ہی عبادات کا اہتمام کیا، حالانکہ یہ یوں عمومی حالت میں نفل عبادات کا اہتمام گھروں پر ہی کیے جانے کو ترجیح دی جاتی ہے۔
گوکہ شب معراج یا لیلۃ المعراج کی اسلامی روایات میں کافی اہمیت بتائی جاتی ہے جس کا تذکرہ قرآن اور احادیث میں آیا ہے لیکن عام طور پر اس کی ہماہمی نظر نہیں آتی۔ ممبئی اور کشمیر جیسے علاقوں میں اس رات کو تہوار کی شکل میں منایا جاتا ہے۔
ممبئی میں محدود طور پر شب معراج کا ہوا اہتمام
ممبئی میں شب معراج کے پیش نظر عوامی جلسہ جلوس اورتقریبات پر مہاراشٹر سرکار نے پابندی عائد کررکھی تھی کیونکہ ریاست میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے پس منظر میں حکومت مہاراشٹرا نے شب معراج اور شب برات کے لیے گائڈ لائنز اور رہنما خطوط مرتب کئے تھے جن پر عمل بھی کیا گیا۔
شب معراج اسلامی روایات کی تین اہم راتوں میں سے ایک ہے۔ دوسری دو راتیں شب قدر و شب برات ہیں جن میں تمام مسلمان اپنے اپنے حلقوں میں مساجد، عبادت گاہوں اور خانقاہوں میں حاضری دے کر عبادت و ریاضت کرتے ہیں اور شب معراج، شب قدر (جو رمضان کے آخری عشرے میں آتی ہے) و شب برات میں رات بھر عبادت میں مشغول رہتے ہیں۔ اس وجہ سے مساجد اور (شب برات کے موقعہ پر) قبرستانوں میں بھیڑ بھاڑ ہوتی ہے۔
اس سال شب معراج و شب برات پر خصوصا مہاراشٹرا میں بھیڑ بھاڑ کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور مقررہ حد میں ہی مساجد اور قبرستانوں میں عبادت وریاضت کی اجازت تھی۔
11 مارچ کی شب سے 12 مارچ کی صبح تک کسی بھی قسم کے جلسے جلوس اور عوامی تقریبات پر پابندی تھی، اسی طرح 28 مارچ شب برات میں بھی کسی بھی قسم کی تقریبات و جلوس و عوامی جلسے پر پابندی بر قرار رہے گی اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اور نمائندوں کو بیداری مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
مہاراشٹرا کی وزارات داخلہ کے ڈپٹی سیکریٹری سنجو کھیڑکر کے دستخط سے جاری ہوئے دو صفحات پرمشتمل میں کہا گیا تھا کہ شب معراج و شب برات کے پیش نظر مساجد میں نمازیوں کو عبادت کی اجازت ہے لیکن مرحلہ وار 40 سے 50 نمازیوں کو ہی جسمانی فاصلہ بر قرار رکھ کر مساجد و قبرستانوں و مذہبی مقامات میں جانے کی اجازت ہوگی اسکے ساتھ ہی ماسک لگانا بھی لازمی ہوگا۔
شب برات میں بھی عائد رہیں گی پابندیاں
مساجد اور اس کے اطراف میں دکانوں اور دیگر کاروبار کے لیے جسمانی فاصلہ اور دیگر کورونا وبا کے اصول و ضوابط کی پابندی لازمی تھی۔ شب معراج اور شب برات میں مذہبی پروگرام کے لیے کھلے میدان میں اجازت ہے لیکن اس کے لیے اصولوں کی پابندی لازمی ہوگی اور اس بات کا خاص خیال رکھا جانا ضروری ہوگا کہ لوگوں کی بھیڑ بھاڑ نہ ہو۔
کورونا وبا کے سبب ممبئی اور کئی مقامات پر دفعہ 144 نافذ العمل ہے اس کی پاسداری ضروری قرار دیا گیا تھا۔ شب معراج اور شب برات کے وعظ اور دیگر مذہبی تقریبات کے لیے اجازت نامہ ضروری ہے۔ مذہبی تقریبات کو آن لائن، کیبل نیٹ ورک، ویب سائٹس اور دیگر سوشل سائٹس پر نشر کیے جانے پر ترجیح دیے جانے کو کہا گیا تھا۔
کورونا وبا کے سبب اصول و ضوابط کی پابندی لازمی قرار دیا گیا تھا اورمہاراشٹرا بازآبادکاری محکمہ، محکمہ صحت اور بی ایم سی کے وضع کردہ اصول و بندشوں پر عمل کرنا لازمی ہوگا ریاستی سرکار نے کورونا وبا کے دوران جو حکم نامہ جاری کیا ہے وہ حکومت مہاراشٹر کے آن لائن ویب سائٹس پر موجود ہے۔
ممبئی پولیس نے اس سلسلے میں تمام مساجد اور قبرستانوں سمیت دیگر خانقاہوں میں سخت انتظامات کیے تھے۔ ممبئی پولیس باضابطہ طور پر معراج کی رات میں اصولوں کی پابندی کے لیے مساجد اور خانقاہوں کے باہر تعینات رہی اور شب برات میں بھی اس کا اہتمام کیا جائے گا۔
کشمیر میں درگاہ حضرت بل پر نہیں منعقد ہوئیں شب معراج پر شبانہ مجالس
گرمائی دارالحکومت سری نگر میں بھی شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع درگاہ حضرت بل میں شب معراج کی مناسبت سے اس سال شبانہ مجالس کا اہتمام نہیں ہوا۔
درگاہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے پیش نظر درگاہ حضرت بل میں اس سال شب معراج کی مناسبت سے 11 مارچ کو شبانہ تقریبات کا اہتمام نہیں ہوا۔
انتظامیہ نے بتایا کہ 12 اور 13 مارچ یعنی جمعہ اور ہفتہ کے روز ہر نماز کی ادائیگی کے بعد موئے مقدس کے دیدار سے عقیدت مندوں کو فیضیاب کیا جائے گا۔