بہار کی خوشحالی کے لیے نتیش حکومت کا خاتمہ ضروری ہے: تیجسوی یادو

بہار اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز: تیجسوی یادو کا...

راجکوٹ میں آتشزدگی کا واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی

راجکوٹ کی بلند عمارت میں خوفناک آگ: کیا ہوا،...

ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کر دیا

پاکستان کے الزامات کا جائزہ: ہندوستان کا جواب نئی دہلی...

گوگل کروم کے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی: حکومت نے جاری کی ہائی رسک وارننگ

معلومات کی چوری کا خدشہ، اہم ہدایت اگر آپ گوگل...

کسانوں کے معاملے پر ایوان بالا میں ہنگامہ، نہیں ہوسکا وقفہ صفر و سوالات

کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کی مشکلات پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن کی نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

نئی دہلی: بدھ کے روز کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کی مشکلات پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کی کارروائی نہیں ہو سکی۔

چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے دوران ہنگامہ برپا کرنے والے اراکین سے بار بار اپیل کی کہ وہ پرسکون رہیں اور کارروائی کو آسانی سے چلنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شور مچا کر کسانوں کا بھلا نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے بعد بھی حزب اختلاف کے اراکین کسانوں کے معاملے پر فوری چرچا کا مطالبہ کرتے رہے۔

دوپہر 12 بجے تک کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی

مسٹر نائیڈو نے کہا کہ جب کسانوں کے معاملے پر ایوان میں چرچا ہوگی تو وہ اپنے خیالات پیش کرسکتے ہیں، لیکن اپوزیشن ارکان ان کی تجویز کو نظر انداز کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آ گئے اور ہنگامہ شروع کردیا، جس پر مسٹر نائیڈو دوپہر 12 بجے تک کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔

اس کے بعد جب دوپہر 12 بجے ایک بار پھر ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وقفہ سوالات کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی حزب اختلاف کے اراکین نے ایک بار پھر شور مچانا شروع کردیا اور انہوں نے کسانوں کے معاملے پر فوری چرچا کرانے کا مطالبہ کیا۔ وہ ایوان کے وسط میں آئے اور حکومت مخالف نعرے لگانے لگے۔

ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

ہری ونش نے بار بار ممبروں کو اپنی نشستوں پر جانے اور وقفہ سوالات چلنے کی تاکید کی۔ اس دوران انہوں نے سوالات پوچھنے کے لئے کچھ ممبروں کے نام بھی پکارے لیکن شور میں کچھ بھی نہیں سنا گیا۔ جب اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی جاری رہی تو ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔