دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

اتراکھنڈ: ترویندر کا استعفیٰ، نئے وزیر اعلیٰ کا اعلان کل ہوگا

اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت نے گورنر کو استعفیٰ سونپ دیا۔ نئے وزیر اعلیٰ کے لیے بھگت سنگھ کوشیاری، رمیش پوکھریال نیشنک، انل بلونی، دھن سنگھ راوت اور اجے بھٹ کے ناموں کی چرچا ہے۔

دہرادون: اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت نے آخر کار تمام قیاس آرائیوں پر قدغن لگاتے ہوئے منگل کے روز گورنر کو استعفیٰ سونپ دیا۔

ذرائع کے مطابق اتراکھنڈ کے نئے وزیراعلیٰ کا اعلان کل ہو جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ تقریباً ایک برس سے مسٹر راوت کو تبدیل کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔ گذشتہ دو دنوں میں ریاست میں تیزی سے بدلتے سیاسی حالات کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مشاہد رمن سنگھ اچانک دہرادون پہنچے اور انہوں نے تمام اراکین اسمبلی کی رائے لے کر رپورٹ اعلیٰ کمان کو بھیجی۔

مسٹر تریویندر ہائی کمان کو منانے میں ناکامیاب

مسٹر راوت بھی دہلی گئے تھے لیکن وہ ہائی کمان کو منانے میں کامیاب نہیں ہوئے اور آج انہوں نے گورنر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔

نئے وزیر اعلیٰ کے لیے بھگت سنگھ کوشیاری، رمیش پوکھریال نیشنک، انل بلونی، دھن سنگھ راوت اور اجے بھٹ کے ناموں کی چرچا ہے۔

اس طرح کی بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ ریاست میں آئندہ برس 2022 میں ہونے والے الیکشن کے پیش نظر کسی قد آور رہنما کو وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔

کل اراکین اسمبلی کے اجلاس میں نئے لیڈر کا انتخاب ہوگا

گورنر کو استعفیٰ دینے کے بعد مسٹر راوت نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہائی کمان کے کہنے پر انہوں نے استعفیٰ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوگا جس میں نئے لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تریویندر سنگھ راوت نے منگل کے روز گزشتہ چار دنوں سے جاری گہماگہمی کے درمیان آج اپنا اور کابینہ کے ممبروں کا استعفیٰ گورنر بیبی رانی موریہ کو سونپ دیا۔ تاہم، نئی کابینہ کی تشکیل ہونے تک یہ تمام اراکین اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔ اس سلسلے میں غور و خوض کے لیے بدھ کی صبح بھارتیہ جنتا پارٹی کی قانون ساز پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

استعفی کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر تریویندر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی بھی فیصلہ اجتماعی غور و فکر کے بعد ہی ہوتا ہے۔

اپنے عہدے سے استعفی دینے کے بعد مسٹر تریویندر نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "میں پارٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے چار سال تک دیوبھومی (اتراکھنڈ) کی خدمت کا سنہری موقع دیا ہے۔ یہ بی جے پی میں ہی ممکن تھا کہ پارٹی نے ایک چھوٹے سے گاؤں کے فوجی خاندان کے ایک عام کارکن کو اتنا بڑا اعزاز دیا”۔

مسٹر تریویندر کے دور اقتدار کے چار سال مکمل ہونے میں صرف نو دن باقی

انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اجتماعی طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ میری جگہ کسی دیگر فرد کو یہ موقع فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور اقتدار کے چار سال مکمل ہونے میں صرف نو دن رہ گئے ہیں۔ میں ریاست کے عوام کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

سبکدوش ہونے والے وزیر اعلی نے اپنے دور حکومت کے اہم کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خاص طور پر خواتین کے ذاتی روزگار، بچوں کی تعلیم اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے بہت سارے کام کیے ہیں۔ اگر پارٹی مجھے یہ موقع نہ دیتی تو میں یہ کبھی نہیں کرتا۔ کل جس کو بھی موقع ملے گا، وہ ان منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے۔

لیڈرشپ میں تبدیلی کی وجہ پوچھے جانے پر مسٹر تریویندر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی بھی فیصلہ اجتماعی غور و فکر کے بعد ہی ہوتا ہے۔ دوبارہ پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ اس سوال کے مزید اچھے جواب کے لیے انہیں دہلی جانا پڑے گا۔