زرعی قوانین کے بارے میں ملک گیر بیداری پیدا کرنے کے لئے پنجاب سے دو نوجوان حیدرآباد پہنچے۔ دونوں نوجوان گاؤں گاؤں پھر کر کھیتوں میں جاتے ہیں اور کسانوں کو ان قوانین کے نقصانات سے آگاہ کرتے ہیں۔
حیدرآباد: زرعی قوانین کے سلسلہ میں ملک گیر بیداری پیدا کرنے کے لئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان حیدرآباد پہنچے۔ کسانوں کے یہ دونوں بیٹے اس قانون کے خلاف مختلف ریاستوں میں بیداری پیدا کرنے کے بعد اپنی اسکارپیو گاڑی میں تلنگانہ کے دارالحکومت پہنچے۔ اس گاڑی پر بیداری مہم انگریزی میں لکھا گیا ہے۔
شہر کی سرکردہ عثمانیہ یونیورسٹی میں ان نوجوانوں مجیندر سنگھ، سکھویندر سنگھ نے مشہور آرٹس کالج عمارت کے قریب طلبہ سے تبادلہ خیال کیا۔ بیداری پروگرام کے حصہ کے طور پر اب تک تقریبا 15 ریاستوں کا احاطہ کرنے والے ان نوجوانوں نے ان زرعی قوانین کو کسانوں کے خلاف قرار دیا۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بلز کسانوں کے لئے خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گاؤں گاؤں پھر کر کھیتوں میں جاتے ہیں اور کسانوں کو ان قوانین کے نقصانات کے بارے میں واقف کرواتے ہیں۔
انہوں نے نہ صرف کسانوں بلکہ عام آدمی کے لئے بھی ان بلز کو نقصان دہ قراردیا۔ اب تک اس مہم کے دوران 11000 کلومیٹر کا سفر انہوں نے طے کرلیا ہے۔