اپوزیشن لیڈر ہرپال چیمہ نے کہا کہ کانگریس حکومت میں غریب دلت طلبہ کا مستقبل خراب ہوچکا ہے، ہزاروں دلت طلبہ اسکالرشپ نہ ملنے کی وجہ سے ڈگریاں حاصل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں اور سیکڑوں کالج بند ہونے کی راہ پر گامزن ہیں، لیکن کیپٹن کو ان طلبہ کی پرواہ نہیں ہے۔
چنڈی گڑھ: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ممبران نے اسکالرشپ نہ ملنے کی وجہ سے دلت طلبہ کو ہونے والی پریشانی اور دلتوں کے حقوق کے معاملے کو آج اسمبلی میں اٹھایا۔
عآپ کے ممبران نے ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل دلتوں کی آواز بلند کرتے ہوئے ایم ایل اے ہاسٹل سے قانون ساز اسمبلی تک پیدل مارچ کیا۔ مارچ میں انہیں دلت حقوق کے متعدد کارکنوں کا ساتھ ملا. کارکنوں اور اراکین اسمبلی نے دلتوں کے حق میں نعرے بازی کی اور امریندر حکومت پر دلتوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔
اپوزیشن لیڈر ہرپال چیمہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے دلت طلبہ کو ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ اکالی – بی جے پی کے دور حکومت میں دلتوں کے فلاحی فنڈ میں کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا گیا تھا۔ اب کانگریس حکومت بھی گھپلہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک آر ٹی آئی کے ذریعہ یہ انکشاف ہوا ہے کہ مرکزی حکومت نے میٹرک کے بعد کے اسکالرشپ کے لئے پنجاب حکومت کو 1423 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں، لیکن ریاستی حکومت نے ابھی تک سیکڑوں کالجوں کو 1853 کروڑ روپئے کے بقایاجات نہیں دیئے ہیں۔ حکومت نے پنجاب کے عوام سے جھوٹ بولا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کو پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے تحت ملنے والے فنڈ روک رکھے ہیں۔ لیکن آر ٹی آئی کی درخواست کا جواب صاف طور پر ظاہر کرتا ہے کہ مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو اسکالرشپ فنڈ دے دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں غریب دلت طلبہ کا مستقبل خراب ہوچکا ہے، ہزاروں دلت طلبہ اسکالرشپ نہ ملنے کی وجہ سے ڈگریاں حاصل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں اور سیکڑوں کالج بند ہونے کی راہ پر گامزن ہیں، لیکن کیپٹن کو ان طلبہ کی پرواہ نہیں ہے۔