قومی فروغ اردو کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی مادری زبان کی ترقی اور اس میں تدریسی علوم کی تعلیم پر زور دیتی ہے۔ اس کے لئے ریاستوں میں خصوصی اکیڈمیاں بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
بھوپال: قومی فروغ اردو کونسل (این سی پی یو ایل) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ نافذ کی جانے والی نئی تعلیمی پالیسی کی شقوں سے اردو زبان کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔
بھوپال میں اردو تعلیم کے شعبے میں سرگرم انوارالعلوم سوسائٹی کے پروگرام میں شرکت کے بعد ڈاکٹر احمد نے یہاں ’یواین آئی‘ سے گفتگو میں کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی مادری زبان کی ترقی اور اس میں تدریسی علوم کی تعلیم پر زور دیتی ہے۔ اس کے لئے ریاستوں میں خصوصی اکیڈمیاں بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے اور بجٹ میں اس کے لئے مناسب التزامات ہیں اور یہ التزامات اردو زبان کی ترقی اور توسیع میں مددگار ثابت ہوں گی۔
اردو صرف ایک مخصوص طبقہ کی زبان نہیں
اردو کے علاوہ عربی، انگریزی اور ہندی زبان کے ماہر ڈاکٹر احمد نے بتایا کہ ان التزامات کا استعمال اردو زبان سے متعلق اداروں اور ماہرین کے ذریعہ اس زبان کی مزید ترقی کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صرف ایک مخصوص طبقہ کی زبان نہیں ہے۔ ملک میں ایسی بہت ساری مثالیں موجود ہیں، جہاں مخصوص طبقہ کے علاوہ بھی لوگ اردو سیکھ رہے ہیں۔
ایک درجن سے زیادہ کتابوں کے مصنف ڈاکٹر عقیل احمد نے یہ بھی کہا کہ حالیہ برسوں میں مرکزی حکومت کی جانب سے این سی پی یو ایل کے سالانہ بجٹ میں دو گنا سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اردو زبان کی ترقی کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ این سی پی یو ایل اس سمت میں زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
کمپیوٹر مراکز کو وسعت دینے اور اردو زبان کو روزگار سے مربوط کرنے کی کوششیں
ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ کونسل نے اس سے متعلقہ کمپیوٹر مراکز کو وسعت دینے اور اردو زبان کو روزگار سے مربوط کرنے کے لئے بہت ساری کوششیں کی ہیں۔ ان کوششوں کی وجہ سے متعلقہ ٹرینی نہ صرف کمپیوٹر کی تربیت حاصل کررہے ہیں، بلکہ وہ ملازمت کے اہل بھی بن رہے ہیں۔ اس طرح کے مراکز پورے ملک میں چل رہے ہیں۔ ایسے مراکز کو سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر فعال بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
این سی پی یو ایل کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کونسل اردو زبان سے وابستہ لوگوں کو جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لئے بھی کوششیں کررہی ہے۔ اردو زبان کے گاؤں گاؤں تک فروغ کیلئے عربی اور فارسی زبان کے ماہرین کو بھی کونسل سے وابستہ اور ان کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔