محترمہ سیتارمن نے یہاں پٹرول اور ڈیزل کی بڑھ رہی قیمتوں کو لے کر کہا کہ یہ ایک شدید مسئلہ ہے اور قیمتوں میں کمی کے علاوہ کوئی بھی جواب لوگوں کو مطمئن نہیں کر سکتا۔ صارفین کے لئے خوردہ ایندھن کی قیمت میں کمی لانے کے لئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہئے۔
چنئی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو شدید مسئلہ قرار دیتے ہوئے ہفتے کو کہا کہ صارفین کو راحت دلانے کے لئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہئے۔
محترمہ سیتارمن نے یہاں پٹرول اور ڈیزل کی بڑھ رہی قیمتوں کو لے کر کہا کہ یہ ایک شدید مسئلہ ہے اور قیمتوں میں کمی کے علاوہ کوئی بھی جواب لوگوں کو مطمئن نہیں کر سکتا۔ صارفین کے لئے خوردہ ایندھن کی قیمت میں کمی لانے کے لئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کے درآمداتی ملکوں کی تنظیم (او پی کے) نے پیداوار کا جو اندازہ لگایا تھا، اس میں بھی کمی آنے کا امکان ہے، جس سے تشویش اور بڑھ رہی ہے۔ تیل کی قیمت پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔ اسے تکنیکی طور پر آزاد کردیا گیا ہے۔ تیل کمپنیاں خام تیل درآمدات کرتی ہیں، ریفائن کرتی ہیں اور بیچتی ہیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل میں نرمی کے باوجود گھریلو سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں تیزی کا رخ مسلسل 12 ویں دن بھی بنا رہا اور قومی دارالحکومت دہلی میں پٹرول آج 39 پیسے بڑھکر 90.58 روپے فی لیٹر پر اور ڈیزل 37 پیسے بڑھکر 80.97 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا۔ ملک کے کئی شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر کے پار پہنچ چکی ہے۔