کسانوں کی جدوجہد کے درمیان 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں اہم میٹنگ متوقع

کسانوں کے مسائل: مرکزی حکومت سے مذاکرات کا وقت 14...

ممبئی کے قبرستان میں کالے جادو کی جڑیں، سماج میں خوف و ہراس کی لہر

بہت سے سوالات، ایک سنسنی خیز واقعہ! ممبئی کے وڈالا...

منیش سسودیا کے بیٹے کی بیرون ملک تعلیم: بی جے پی کے سوالات

دہلی میں سیاسی ہلچل: سسودیا کے انکم ٹیکس اور...

راہل گاندھی کا آئین کی حفاظت کا عزم، موہن بھاگوت پر سخت تنقید

پٹنہ میں تحفظ آئین سیمینار میں راہل گاندھی کی...

کشن گنج بہار میں تین زرعی قوانین کے خلاف ایم آئی ایم کا اک روزہ دھرنا

مجلس اتحاد المسلمین بہار کے ریاستی صدر جناب اختر الایمان صاحب نے کہا کہ پنجاب و ہریانہ کے کسانوں کی حالت کے برعکس سیمانچل کے کسانوں کی حالت بدتر اس لئے کہ یہاں کے کسانوں کو اپنی فصل کی صحیح قیمت نہی ملتی۔

کشن گنج: مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کئے گئے کسان مخالف تین سیاہ قانونوں کے خلاف پیر کے روز کشن گنج ٹاؤن ہال کے قریب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے بینر تلے منعقدہ ایک روزہ دھرنا مظاہرے میں اے آئی ایم آئی ایم بہار پردیش کے صدر اور اموراسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے اختر الایمان صاحب نے دیگر ارکان اسمبلی کے ساتھ حصہ لیا۔

جناب اختر الایمان صاحب نے سوال اٹھایا کہ پورے ملک میں کسانوں کی حالت خراب کیوں ہے اور سیمانچل کے کسانوں کی حالت سب سے زیادہ خراب کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب کسانوں کی بہتری کی بات کرتے ہیں تو پنجاب و ہریانہ کے کسانوں کو "مثالی” سمجھا جاتا ہے اور یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہاں کے کسان مثالی کیسے ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ "آج سے 30  یا 40 سال قبل پنجاب کے لوگوں کی وہ بدحالی تھی کہ ان کی غربت کا ثبوت سڑکوں پر ملتا تھا۔ سر پر پگڑی باندھے پنجاب کے ہٹے کٹے نوجوان بسوں میں ڈرائیور، خلاصی اور کنڈکٹر کی شکل میں نظر آتے تھے۔” انہوں نے (معاف کیجئے گا کہتے ہوئے) کہا کہ ایک وقت تھا جب پنجاب کے ہمارے محنتی مزدور بھائی صفائی کرتے ہوئے نظر آتے تھے مگر آج حالات اس قدر بدل گئے ہیں کہ آج سیمانچل کے مزدورپنجابیوں کے یہاں مزدوری کرنے کے لئے مجبور ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان کی حالت اچھی کیسے ہوئی اور سیمانچل کے کسان مزدوروں کی حالت اتنی خراب کیسے ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ "در اصل پنجاب ہریانہ کے کسانوں کو ان کی فصل کی صحیح قیمت مل سکی لیکن سیمانچل کے کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل سکی۔

جناب اخترالایمان صاحب نے علاقے کے کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "آپ نے ہزاروں ٹن دھان اور مکا پیدا کئے لیکن اس کی مناسب قیمت نہیں مل سکی پھر بھی آپ کے چہرے پر غصہ کے آثار نظر نہیں آئے۔” انہوں نے تقریبا 3 ماہ سے جاری تین نئے زرعی قانونوں کے خلاف کسانوں کی تحریک پر پنجاب ہریانہ کے کسانوں کو مبارک باد دی اور کہا کہ “ہم مبارکباد دیتے ہیں ان ماؤں کو جنہوں نے ایسے جانبازوں کو جنم دیا ہے جو انتہائی سردی میں بھی ہمت نہ ہار کر مرکز کے خلاف برسرپیکار ہیں۔”

کہا جاتا ہے کہ سیمانچل کے کسانوں کو کبھی ایم ایس پی ملا ہی نہیں، بلکہ بہت سارے لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہے کہ ایم ایس پی آخر ہے کیا۔ ایم ایس پی کے سوال پر مجلس اتحاد المسلمین کے بہار کے ریاستی صدر اور فلور لیڈر جناب اختر الایمان صاحب نے ہمس لائیو اردو کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ کسانوں کے درمیان اب تک کوئی بیداری کا کام نہیں ہوا اور کسانوں کی کوئی ایسی تنظیم بھی نہیں ہے۔ جو حال یہاں کے غیر منظم مزدوروں کا حال ہے وہی حال یہاں کے غیرمنظم کسانوں کا حال ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں دھان کی پلانٹیشن پہلے ہوتا ہے تو فصل بھی پہلے کاٹی جاتی ہے۔”

انہوں نے اس بارے میں مزید کہا کہ "اسی سال کی بات اگر کریں تو ہر چند کہ ہریانہ پنجاب وغیرہ کے کسانوں کی تحریک اٹھی ہے پنجاب میں تو اس سے دوسرے لوگ بھی خوفزدہ ہیں اور ہم نے سڑک پر دھرنا بھی دیا تھا، تو ابھی ایم ایس پی 1862 روپے ہے، لیکن یہاں کے وہ کسان جو پہلے ہی فصل کاٹ چکے ہیں وہ گیارہ بارہ سو روپے میں اپنے دھان کی فصل کو ردی کے داموں فروخت کر چکے ہیں۔ اس کی خریداری نومبر میں شروع ہوجاتی چاہیے۔ اس بات کو ہم پہلے بھی کہتے آئے ہیں، پھر مضبوطی سے اس بات کو اٹھائیں گے۔ مکا ہی کی بات اگر لے لیں تو اس کا دھرلے سے ایکسپورٹ ہو رہا ہے مگر یہاں کے کسان کوڑی کے دام پیچنے کو مجبور ہیں۔ یہاں 8 سے 9 سو روپے میں بیچنا پڑا۔”

انہوں نے سیمانچل کے کسانوں کی حالت زار اور برسر اقتدار پارٹیوں کے روے پر کہا کہ "جہاں تک اقتدار اور حزب اختلاف کی بات ہے تو دونوں کا سلوک ہم لوگوں نے دیکھا ہے کہ سیمانچل کے تعلق سے کسی کا رویہ درست نہیں رہا ہے سب نے اسے نظر انداز کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے اس بار ہم پر اعتماد کیا ہے۔ یہاں کے لوگوں نے تو بڑی بڑی جماعتوں کو دیکھا کہ سیمانچل کے مسائل پر کسی نے توجہ نہیں دی اس لئے علاقے کے مزدور کسانوں کو مجلس سے چنے گئے نمائندگان سے جو امیدیں ہیں اس پر کھڑے اتریں گے۔”

دھرنے میں سابق مرکزی وزیر جناب تسلیم الدین مرحوم کے صاحب زادے اور مجلس کے موجودہ ایم ایل اے جناب شاہنواز عالم صاحب، کوچا دھامن کے ایم ایل اے جناب اظہار اصفی صاحب، بہادر گنج اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے جناب انظار نعیمی صاحب موجود تھے۔