ٹرمپ کے اہم وکیل بروس کاسٹر جونیئر نے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسٹر ٹرمپ کی 6 جنوری کی تقریر کیپٹل ہل میں تشدد کا باعث نہیں بنی، کیونکہ وہاں لوگ پہلے سے ہی غصہ میں تھے، جب وہ تقریر کر رہے تھے، نہ کہ ان کی تقریر کے بعد لوگ مشتعل ہوئے۔
واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذہ چلائے جانے کے فیصلے کے بعد ان کے وکلاء نے اس معاملے میں اپنے حتمی دلائل دیئے اور اب مواخذہ منظور کرنے کا فیصلہ سینیٹروں کے ہاتھوں میں ہے۔
ٹرمپ کے وکلا کو جمعہ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لئے 16 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی، جس میں سے انہوں نے تین گھنٹوں میں اپنے موکل کے دلائل پیش کئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان نمائندگان کے منیجرز پر بھی سخت تنقید کی جس نے ٹرمپ کے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ہونے والے واقعے کے درمیان تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم وکیل بروس کاسٹر جونیئر نے کل اپنا حتمی مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ’’ایوان نمائندگان کے منتظمین نے 14 گھنٹے سے زیادہ صرف یہ ثابت کرنے میں نکال دیئے کہ کیپٹل ہل پر ہونے والے تشدد کتنے خوفناک تھے۔ انہوں نے ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ٹرمپ کا اس واقعہ سے کیا لینا دینا ہے، جس کے حوالہ سے یہ بحث ہوئی ہے۔
ٹرمپ کی 6 جنوری کی تقریر کیپٹل ہل میں تشدد کا باعث نہیں
ایڈوکیٹ کاسٹر نے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسٹر ٹرمپ کی 6 جنوری کی تقریر کیپٹل ہل میں تشدد کا باعث نہیں بنی کیونکہ وہاں لوگ پہلے سے ہی غصہ میں تھے، جب وہ تقریر کر رہے تھے، نہ کہ ان کی تقریر کے بعد لوگ مشتعل ہوئے۔ مسٹر ٹرمپ نے تو اپنے حامیوں سے پر امن احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن وہاں سابق صدر کے الفاظ کو غلط ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے.
مسٹر کاسٹر نے استفہامیہ لہجے میں کہا ’’یہ تقریباً گیارہ اور ڈیڑھ بجے کے دوران کے سیکیورٹی کیمروں کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیپٹل ہل کے قریب فرسٹ اسٹریٹ پر لوگوں کا مجمع شروع ہوا اور یہ واقعہ مسٹر ٹرمپ کی تقریر سے 45 منٹ قبل پیش آیا۔‘‘ مسٹر ٹرمپ کی تقریر سے قبل شرپسندوں نے کیپیٹل ہل سے صرف ایک میل دور جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔ کیا آپ لوگوں نے یہ حقائق ایوان نمائندگان کے منیجرز کی پیش کش کے دوران نہیں دیکھے؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسٹر ٹرمپ کے حامیوں نے 6 جنوری کو واشنگٹن میں کانگریس بلڈنگ کیپیٹل ہل پر حملہ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ یہ پرتشدد واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے وائٹ ہاؤس کے قریب اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔ خیال رہے ان مظاہروں کے دوران تشدد میں دو خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔