’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا‘ کو گذشتہ مارچ میں کورونا وبا کے پیش نظر شروع کیا گیا تھا اور اس کے تحت حکومت نے تقریبا 80 کروڑ لوگوں میں مفت اناج تقسیم کئے تھے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے آج واضح کیا کہ اس کے پاس کورونا وبا کے بعد ’پردھان منتری کلیان یوجنا‘کو آگے بڑھانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
جمعہ کے روز راجیہ سبھا میں تکمیلی سوالات کے جواب دیتے ہوئے صارفین خوراک اور فوڈ سپلائی کے وزیر مملکت دانوے راؤ صاحب نے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا‘ کو آگے بڑھانے کی کوئی تجویز نہیں ہے، یہ اسکیم صرف موجودہ وقت کے لئے تھی۔
اس اسکیم کو گذشتہ مارچ میں کورونا وبا کے پیش نظر شروع کیا گیا تھا اور اس کے تحت حکومت نے تقریبا 80 کروڑ لوگوں میں مفت اناج تقسیم کئے تھے۔
ایک اور سوال کے جواب میں راؤصاحب نے کہا کہ حکومت خریدے گئے اناج کو اچھی طرح سے رکھ رکھاؤ کرتی ہے اور 2014 کے
بعد سے عوامی تقسیم کے سسٹم کو کوئی سڑا گلا اناج نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دور دراز علاقوں میں بھی لوگوں کو اناج کی سپلائی میں مصروف عمل ہے۔
قبل ازیں وزیر مملکت برائے دیہی ترقیات سادھوی نرنجن جیوتی نے کہا کہ منریگا کے تحت مزدوروں کو سال میں سو دن کام دینے کا التزام ہے اور اس کے کام کے دنوں میں اضافہ کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
ریاستوں کے ذریعہ کاروباری دن بڑھایا جاتا ہے۔ اڈیشہ، ہماچل پردیش اور کیرالہ نے اس اسکیم میں 50 دن کا اضافہ کیا ہے۔ اس بار منریگا کے تحت 330 کروڑ مین ڈے وضع کئے گئے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریزرامیشور تیلی نے کہا کہ گجرات میں فوڈ پروسیسنگ سے متعلق 86 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے، ان میں سے 37 اسکیمیں چل رہی ہیں۔ اس ریاست میں دو میگا فوڈ پارکس کی منظوری دی گئی ہے ، جن میں سے ایک مکمل ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آسام کے ضلع نلباڑی میں میگا فوڈ پارک کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور اس میں پیداوار ہورہی ہے۔ اس منصوبے کو سال 2009 میں منظور کیا گیا تھا۔ اس فوڈ پارک میں سات یونٹ کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ’پردھان منتری سمپدا یوجنا‘ کے تحت 28 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
یو این آئی